ٹرمپ نے دوبارہ صدر منتخب ہونے کیلئے چینی ہم منصب سے مدد طلب کر لی
واشنگٹن(اظہر زمان، بیورو چیف) سابق مشیر جان بولٹن نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے چین کے صدر کیساتھ ایک ملاقات میں ان سے دوبارہ صدر منتخب ہونے کیلئے مدد طلب کی تھی۔ ان کی عنقریب چھپنے کیلئے تیار کتاب میں صدر ٹرمپ پر متعدد الزامات لگائے گئے ہیں جن میں سب سے اہم یہ ہے کہ کافی عرصے سے ان کی پالیسیوں کا مرکز ی نکتہ یہ رہا ہے کہ کس طر ح ان کے دوبارہ انتخاب کی راہ ہموار ہو سکے۔ اس دوران محکمہ انصاف نے بدھ کو عدالت میں ایک ہنگامی درخواست کے ذریعے اس کتاب کی اشاعت روکنے کی درخواست دائر کی ہے۔صدر ٹرمپ کے قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن نے ان کی پالیسیوں کا قریبی جائزہ لیا ہے جس پر بنیاد بنا کر وہ کمرہ جہاں یہ سب ہوا“ کے عنوان سے ایک کتاب لکھی ہے جس کی اشاعت کی تاریخ 23جون مقرر ہوئی تھی، لیکن محکمہ انصاف کی درخواست کے باعث ابھی یقین کیساتھ نہیں کہا جا سکتا کہ اس کتاب کو مارکیٹ میں آنے دیاجائیگا یا نہیں،تاہم امریکی اخبار ا ت میں اس کے مندرجات پر مبنی رپورٹیں شائع ہو رہی ہیں۔ محکمہ انصاف نے عدالت میں دائر اپنی درخواست میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کتاب شائع ہونے کی صورت میں قومی سلامتی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس دوران صدر ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں اس کتاب کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا اور کہا جان بولٹن انتہائی حساس معلومات کو منظر عام پر لا کر قانون شکنی کے مرتکب ہو ئے ہیں۔ جان بولٹن صدر ٹرمپ کے 17ماہ تک قومی سلامتی کے مشیر رہے ہیں جن کے اختلافات سامنے آنے پر صدر ٹرمپ نے گزشتہ برس ستمبر میں ان سے استعفیٰ طلب کر لیا تھا، جان بولٹن نے اپنی کتاب میں موقف اختیار کیا ہے کہ صدر ٹرمپ صدر رہنے کے لائق نہیں۔ اخباری اطلاعات کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کتاب کی اشاعت سے بہت پریشان ہے اور پوری کوشش کر رہی ہے کہ اسے مارکیٹ میں آنے سے روکا جائے،بے شک اسی مقصد کیلئے اسے سابق مشیر پر کریمینل مقدمہ ہی نہ کیوں دائر کرنا پڑے۔
بولٹن