بجٹ کے دوران ہنگامہ آرائی اپوزیشن کی روایت بنتی جا رہی ہے: ناصر حسین شاہ
کراچی (این این آئی) صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات، مذہبی امور، ہاؤسنگ ٹان پلاننگ، جنگلات و جنگلی حیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ بجٹ کے دوران ہنگامہ آرائی اپوزیشن کی ایک روایت بنتی جارہی ہے اور سندھ اسمبلی کا اجلاس ورچویل بلایا جانا تھا لیکن اپوزیشن نے اپنی روایت کو برقرار رکھنے کیلئے ایسا نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے یہ بات اپنے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہی۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت مانگے تانگے کی حکومت ہے اور کور ایک غیر مستحکم حکومت ہے لیکن وہ مسلسل سندھ حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاق کے چند وزرا ہمیشہ شور شرابا اور تنقید برائے تنقید کی سیاست کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں 25فیصد ارکان کی حاضری رکھی گئی تھی۔ اس طرح اپوزیشن کو اپنی حسرت پوری کرنے کا موقع ملا۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ آئندہ اجلاس ورچوئل اجلاس ہی ہو۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم کا صوبہ سندھ کا جو دورہ تھا اس میں انہوں نے با ضابطہ طور پر وزیر اعلی سندھ سے ملاقات کا شیدول نہیں رکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیشہ وہ ان کا استقبال کرنے جاتے تھے کیونکہ وہ اپنی آئینی ذمہ داری سمجھتے ہیں لیکن اس دفعہ یہ بات اس پلان میں لکھی ہوئی ہی نہیں تھی۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت کو پچھلے سال 230ارب روپے وفاق سے کم ملے تھے اسی طرح اس سال بھی اسی طرح کی صورتحال کا سامنا ہے اس کے باوجود سندھ حکومت نے اپنے اخراجا ت کو کم کرتے ہوئے غریب لوگوں کا خیال رکھا ہے اور چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر تخواہیں اور خاص طور پر پنشن میں اضافہ کیا انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک عوامی پارٹی ہے اور عوام کا ان کو خیا ل ہے اس لئے کہ اس کی جڑیں عوام میں ہیں اور وہ ہمیشہ عوام کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات کرتی رہی ہے۔
ناصر حسین شاہ