والدین نے حاملہ لڑکی کو لاکھ روپے میں فروخت کردیا
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں ماں باپ نے اپنی حاملہ بیٹی 50ہزار بھارتی روپے(تقریباً 1لاکھ 9ہزار پاکستانی روپے)میں فروخت کر ڈالی۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اس 17سالہ لڑکی کا تعلق ویدودرا سے تھاجس نے پولیس کو دی گئی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسے اس کے والدین نے وکاس ویساوا نامی شخص کے ہاتھ 50ہزار روپے میں فروخت کر دیا۔ پولیس کے مطابق درحقیقت اس لڑکی کے وکاس کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے جس سے وہ حاملہ ہو گئی۔ جب اس کے والدین کو معلوم ہوا تو انہوں نے وکاس کے ساتھ ایک تحریری معاہدہ کیا جس کے تحت انہوں نے 50ہزار روپے لے کر اپنی بیٹی اس کے ہاتھ فروخت کر دی۔
لڑکی کو اس معاہدے کے بارے میں علم تھا لیکن چونکہ وہ وکاس سے محبت کرتی تھی لہٰذا وہ خاموش رہی۔ اس معاہدے کے بعد چند ماہ تک وکاس نے اسے اپنے پاس رکھا اور پھر گھر سے نکال دیا۔ وہ واپس اپنے ماں باپ کے گھر گئی تو انہوں نے بھی اسے گھر میں داخل نہ ہونے دیا کیونکہ وکاس کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت وہ اسے گھر میں نہیں رکھ سکتے تھے۔ والدین کی طرف سے بھی واپس بھیج دیئے جانے پر لڑکی پولیس کے پاس چلی گئی اور ماں باپ اور وکاس نامی شخص کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا۔ پولیس کے مطابق لڑکی کے ماں باپ اور اس کے آشنا کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور انہیں قرنطینہ مراکز میںرکھا جا رہا ہے۔قرنطینہ کی مدت پوری ہونے کے بعد ان سے تفتیش کا آغاز کیا جائے گا۔