جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس خارج ،کیا حکومت نظر ثانی کی درخواست دائر کرے گی ؟صحافی خاور گھمن نے حیران کن دعویٰ کردیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کو مسترد کردیا ہے ۔ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی کارروائی روکنے کی استدعا منظور کرلی گئی جبکہ جسٹس قاضی فائز کیخلاف شوکازنوٹس بھی واپس لے لیا گیا,جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف ریفرنس کالعدم قرار دینا کا فیصلہ 10 ججز کاہے تاہم دیگر 3 جج صاحبان نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست کوقابل سماعت قراردیاہے۔اس حوالے سے صحافی خاور گھمن نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتا یا ہے کہ حکومت نے آج کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرلیا ہے اور حکومت اس فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر نہیں کرے گی۔
Govt has accepted today's SC decision in its true letter and spirit and will not go for its review.
— Khawar Ghumman (@Ghummans) June 19, 2020
اس سے قبل عدالت نے مختصر حکم نامے میں ایف بی آر کو ہدایت کی ہے کہ وہ سات روز کے اندر فاضل جسٹس کی اہلیہ کو نوٹس جاری کریں، ایف بی آر کے نوٹس جج کی سرکاری رہائش گاہ پر ارسال کیے جائیں، عدالت انکم ٹیکس کمشنر فریقین کو موقع دے، تاکہ وہ جواب دے سکیں اور فائنڈنگز جمع کرائی جائیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ ایف بی آر حکام فیصلہ کرکے رجسٹرار سپریم کورٹ کو آگاہ کریں،ہر پراپرٹی کا الگ سے نوٹس جاری کیا جائے،انکم ٹیکس 60 روز میں اس کا فیصلہ کرے، عدالت اگر قانون کے مطابق کارروائی بنتی ہو تو جوڈیشل کونسل کارروائی کی مجاز ہوگی، چیئرمین ایف بی آر خود رپورٹ پر دستخط کرکے رجسٹرار کو جمع کرائیں گے۔ اطلاعات کے مطابق مقبول باقر منصور علی شاہ آفریدی نے اضافی نوٹ لکھا جبکہ یحیٰ آفریدی نے جسٹس قاضی کی درخواست ناقابل سماعت قرار دی۔ دس رکنی بینچ میں سے سات ججوں نے اکثریتی فیصلہ دیا۔