پاکستان کی عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کی تعداد کتنی ہے؟
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان بھر کی عدالتوں میں اس وقت 21 لاکھ 59 ہزار 655 مقدمات ایسے ہیں جن کے فیصلے ہونا باقی ہیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق پاکستان بھر میں زیر التوا مقدمات نمٹانے کیلئے فعال ججز کی تعداد صرف تین ہزار 67 ہے۔ یوں ایک جج کے حصے میں اوسطاً 704 مقدمات آتے ہیں۔ ہائیکورٹس اور ضلعی عدالتوں میں اس وقت ججز کی ایک ہزار 48 اسامیاں خالی ہیں۔ یہاں تک کہ سپریم کورٹ میں بھی دو ججز کم ہیں۔ سپریم کورٹ میں اسامیوں کی تعداد 17 ہے تاہم اس وقت 15 ججز 51 ہزار 138 مقدمات سن رہے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ میں 60 کی بجائے 50 ججز ایک لاکھ 93 ہزار 30 مقدمات کی سماعتیں کر رہے ہیں۔ سندھ ہائیکورٹ میں ججز کی 40 میں سے چھ اسامیاں خالی ہیں اور یہاں زیر التوا مقدمات کی تعداد 83 ہزار 150 ہے۔ پشاور ہائیکورٹ میں 20 کی بجائے 15 ججز 42 ہزار 180 کیسز سننے کے ذمہ دار ہیں۔ بلوچستان ہائیکورٹ کی 15 میں سے پانچ اسامیاں خالی ہیں اور یہاں زیر التوا مقدمات کی تعداد چار ہزار 663 ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جج کی ایک نشست خالی ہے اور یہاں 16 ہزار 374 مقدمات زیر التوا ہیں۔
ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی ضلعی اور سیشن عدالتوں میں 13 لاکھ 45 ہزار 632 سول اور فیملی مقدمات التوا کا شکار ہیں۔ ضلعی اور سیشن عدالتوں میں اس وقت ججز کی 748 اسامیاں خالی ہیں۔ اسلام آباد کی ذیلی عدالتوں میں 103 نشستوں پر صرف 70 ججز کام کر رہے ہیں جب کہ یہاں 51 ہزار 849 کیسز زیرِ التوا ہیں۔
صوبہ سندھ کی ذیلی عدالتوں میں ججز کی 54 نشستیں خالی ہیں اور یہاں زیرِ التوا کیسز کی تعداد ایک لاکھ 15 ہزار 296 ہے۔ خیبر پختونخوا کی ذیلی عدالتوں میں ججز کی 124 نشستیں خالی ہیں اور یہاں زیر التوا مقدمات کی تعداد دو لاکھ 40 ہزار 436 ہے۔ صوبہ بلوچستان کی ضلعی عدالتوں میں ججز کی 62 نشستیں خالی ہیں اور یہاں 15 ہزار 729 کیسز فیصلوں کے منتظر ہیں۔