"وہ زلف کی گھنی چھاؤں، وہ آنچل کا لہرانا، پھر تھوڑا سا مسکا کے اور آنکھ کا چرانا، کچھ کرنے کو من کرتا ہے" علی محمد خان کی اسمبلی میں عائشہ رجب کیلئے شاعری

"وہ زلف کی گھنی چھاؤں، وہ آنچل کا لہرانا، پھر تھوڑا سا مسکا کے اور آنکھ کا ...
سورس: Screen Grab

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی کے اجلاس میں اس وقت دلچسپ صورت حال دیکھنے کو ملی جب مسلم لیگ ن کی رکن عائشہ رجب اور وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان میں " بیت بازی" شروع ہوئی۔

عائشہ رجب نے اجلاس کے دوران ایک نظم پڑھ کر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جس کے جواب میں علی محمد خان میدان میں آئے اور کہا کہ وہ اپنی بہن کی خدمت میں کچھ اشعار پیش کرنا چاہیں گے۔

علی محمد خان کا کہنا تھا کہ یہ شعر ان کے اپنے لکھے ہوئے ہیں۔ جس دوران علی محمد خان شعر سنا رہے تھے تو اس وقت اراکین اسمبلی زیرِ لب مسکرا رہے تھے۔

ہاں! آج پھر جینے کو من کرتا ہے

کچھ کرنے کو من کرتا ہے

وہ زلف کی گھنی چھاؤں، وہ آنچل کا لہرانا

پھر تھوڑا سا مسکا کے اور آنکھ کا چرانا

ظلم کے اندھے ساحل میں، بدحالی کے اس عالم میں

کچھ کرنے کو من کرتا ہے

کاش میں لوٹا پاؤں ان ننھے ننھے ہاتھوں کو

وہ قلم کا پکڑنا اور مٹی کا کھلونا

ہاں میں کچھ کمزور سہی

 ہاں میں کچھ لاچار سہی

پر دل تو میرا زندہ ہے

 کچھ کرنے کو من کرتا ہے