مسائل سے تنگ یونین کونسل 137کے مکینوں کانصیر بھٹہ کوووٹ دینے کافیصلہ

مسائل سے تنگ یونین کونسل 137کے مکینوں کانصیر بھٹہ کوووٹ دینے کافیصلہ
مسائل سے تنگ یونین کونسل 137کے مکینوں کانصیر بھٹہ کوووٹ دینے کافیصلہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (چوہدری حسنین /الیکشن سیل) یو سی 137میں فرید کالونی میں گندگی کے ڈھیر نہر کا سماں پیش کرتی گلیاں اور علاقہ میں گندگی کی وجہ سے پیدا ہونے والے زہریلے حشرات مچھر وغیرہ اور پینے کے پانی سے تنگ عوام کا ایم پی اے اور ایم این اے نصیر بھٹہ کے خلاف شدید ردعمل اور آئندہ نصیر بھٹہ کو ووٹ نہ دینے پر اتحاد۔ یو سی 137کے مکینوں کا کہنا تھا کہ فرید کالونی، بلوچاں والی گلی اور دیگر علاقوں میں گندگی کے ڈھیروں کی بھرمار ہے اور فرید کالونی میں بند اور ناقص سیوریج کے باعث گلیاں نہر کا سماں پیش کررہی ہیں۔ اتنا پانی تو نہروں میں بھی نہیں آتا جتنا ہماری گلیوں میں آتا ہے۔ گلیوں میں گندہ پانی کھڑا ہونے کے باعث گزرنے والے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گلیوں میں کبھی بھی سیوریج کا نظام ٹھیک نہیں ہوتا۔ ہم اپنی جیبوں سے پیسے دے کر گٹروں کو کھلواتے ہیں۔ لیکن دوسرے دن پھر وہی حال ہوجاتا ہے۔ گٹروں کیلئے پی وی سی پائپ آئے ہوئے تقریباً 2سال گزرچکے ہیں لیکن ابھی تک وہ گلیوں میں بچھائے نہیں گئے۔ فرید کالونی کے رہائشی محمد منیر کا کہنا تھا کہ یہاں پر گٹروں کا گندا پانی کھڑا ہونے کے باعث مچھر اور دیگر خطرناک قسم کے حشرات پیدا ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے رات کو سوتے میں بھی مشکلات ہوتی ہیں۔ ایک طرف تو لائٹ چلی جاتی ہے تو دوسری طرف مچھر سونے نہیں دیتے ہم کیا کریں اور کہاں جائیں۔ ہم اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ مہربانی فرماکر اس کا نوٹس لیا جائے۔ محمد اسلم کا کہنا تھا یہاں پر بجلی کا بھی کوئی طریقہ کار نہیں ہے بارہ گھنٹے سے لے کر اٹھارہ گھنٹے تک بجلی بند رہتی ہے جس کی وجہ سے ہمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ نہ گھر میں کوئی کام ہوسکتا ہے اور نہ ہی باہر اپنا کاروبار چلاسکتے ہیں کیونکہ بجلی کے بغیر کوئی چیز بھی ممکن نہیں۔محمد راشد علی کا کہنا تھا کہ گندے پانی کی وجہ سے ہمارے بچوں کو مختلف قسم کی بیماریاں لاحق ہوگئی ہیں جس کی وجہ سے ہم بہت پریشان ہیں جس ملک میں پانی بھی پینے کو نہ ملے تو وہاں اور کیا ہوسکتا ہے۔ اللہ ہی ہے جو ملک کو چلا رہا ہے کیونکہ حکمرانوں نے تو کوئی کسر نہیں چھوڑی جو بھی آتا ہے اپنی جیبیں بھرکے جاتا ہے لیکن پاکستان ابھی تک قائم ہے اور آئندہ بھی قائم رہے گا۔ بشیر احمد کا کہنا تھا کہ جگہ جگہ گندگی کے ڈھیروں کی وجہ سے علاقے میں مچھروں کی بھرمار ہے جس کی وجہ سے آئے لوگوں کو خطرناک بیماریوں ملیریا، ڈینگی اور ہیپاٹائٹس جیسی ملحق بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ہمارے پاس تو اتنے وسائل بھی نہیں کہ ہم ایسی بیماریوں کا علاج کرواسکیں۔ ہماری تو اعلیٰ حکام سے اپیل ہے کہ مہربانی فرماکر ہمارے علاقہ میں گندگی کے ڈھیروں کو اٹھایا جائے اور گٹروں کو صاف کرواکر پرانے گٹروں کو تبدیل کروایا جائے تاکہ اہل علاقہ سکھ کا سانس لے سکیں۔