مسلم لیگ (ن) اور پاکستانی نوجوان
بھی ملک کی ترقی کے لئے نوجوان اہم ترین سرمائے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ نوجوان ملک کا مستقبل ہوتے ہیں۔ پاکستان اس لحاظ سے دُنیا کا خوش قسمت ترین ملک ہے کہ اس کی 18 کروڑ آبادی میں 60 فیصد نوجوان ہیں جو تقریباً 10 کروڑ سے زائد بنتے ہیں۔ نوجوان ملک کا مستقبل سنوارنے کے لئے زندگی کے ہر شعبے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اپنے ہر دور میں نوجوان طبقے پر خصوصی توجہ دی اور اُنہیں اپنے پاو¿ں پر کھڑا کرنے کے لئے جامع پالیسیوں پر عمل پیرا رہی۔ 11 مئی 2013ء کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے قائد جناب نواز شریف نے نوجوانوں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ملک سے بیروزگاری ختم کر نے کے لئے نوجوانوں کو باروزگار بنائیں گے۔ پچھلے سال 17 دسمبر کو اپنے اِسی وعدے کی تکمیل کرتے ہوئے ”پرائم منسٹر لون“ سکیم کا اعلان کیا، جس کے تحت نوجوان لڑکے لڑکیاں 1 لاکھ سے لے کر 20 لاکھ تک قرضے لے سکیں گے۔ کنونشن سنٹر اسلام آباد میں پرائم منسٹر لون سکیم کی قرعہ اندازی کی تقریب منعقد ہوئی، جس کی صدارت وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کی۔
اس موقع پر 38 ہزار سے زائد درخواست دہندگان میں سے 6127 نوجوانوں کو پہلے مرحلے میں قرضہ کے حصول کا اہل قرار دیا گیا۔ تقریباً 3ارب 80 کروڑ روپے کے قرضے ان نوجوانوں کو ملیں گے یہ پاکستانی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا کہ کسی حکومت نے نوجوانوں پر بھرپور اعتماد کرتے ہوئے قرضہ فراہم کیا۔ پرائم منسٹر لون سکیم کی چیئرپرسن محترمہ مریم نواز شریف کی ہدایت تھی کہ یہ کام شفاف طریقے سے ہو اور اس میں کسی سفارش یا سیاسی اثرورسوخ کو خاطر میں نہ لایا جائے۔
سکیم کے تحت جو 38 ہزار درخواستیں وصول ہوئیں اُن میں 31 ہزارمردوں اور 7 ہزار خواتین کی تھیں۔ اس سکیم میں قرضوں کی فراہمی کے لئے قومی مالیاتی کمیشن کا آبادی کے تحت وسائل کی تقسیم کا فارمولہ اپنایا گیاجو بہت اچھا اقدام ہے کہ اس سے یہ تاثر نہیں جائے گا کہ پنجاب کو زیادہ قرضے مل رہے ہیں۔ جس ملک میں امیروں اور جاگیرداروں کو بھاری قرضے ملتے ہوں وہاں بے وسیلہ نوجوانوں کو قرضوں کی فراہمی ایک خوشگوار تبدیلی کا مظہر ہے۔
میاں صاحب کے پہلے دور میں فائبر آپٹکس کا نظام آیا ، آج پاکستان کے طول و عرض میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال اسی کا مرہونِ منت ہے اور اسی کے ذریعے سے آج کا نوجوان سمارٹ فون تک استعمال کر رہا ہے۔ وفاقی حکومت نے اس سکیم کے علاوہ وزیر اعظم یوتھ ٹریننگ پروگرام، وزیر اعظم یوتھ سکل ڈویلپمنٹ پروگرام، وزیراعظم لیپ ٹاپ پروگرام ، فاٹا ، گلگت، بلتستان اور بلوچستان کے مستحق طلباءکو ماسٹر اور ڈاکٹریٹ ڈگری کی تعلیم کے لئے ٹیوشن فیس کی حکومت کی طرف سے ادائیگی سمیت بہت سے پروگراموں کا اعلان کر رکھا ہے جو جلد شروع ہوجائیں گے اور ان سے بھی نوجوان خوب استفادہ کریں گے۔
پنجاب حکومت کی بات کی جائے تو مارچ 2008 ءسے مارچ 2013 ءتک تعلیم کا فروغ خادم اعلیٰ کی بنیادی ترجیح رہی۔ پنجاب حکومت نے اپنے سابقہ دور میں نوجوانوں کے لئے کئی انقلابی اقدامات کئے ۔ پنجاب میں 6 مقامات پر دانش سکولوں کا قیام جس میں پسماندہ علاقوں کے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دی جا رہی ہے۔ 1 لاکھ 25 ہزار سے زائد طلباءو طالبات میں 8 ارب روپے کے لیپ ٹاپ کی تقسیم ، 4286 سکولوں میں آئی ٹی لیبارٹریز، پنجاب تعلیمی انڈومنٹ فنڈ، میرٹ پر اساتذہ کی بھرتی، ٹاپرز کے بین الاقوامی دورے اور گارڈ آف آنر، فری سولر لیمپس، گورنمنٹ کالج برائے خواتین کو بسوں کی فراہمی، ہنرمند نوجوانوں کے لئے خود روزگار سکیم، دُنیا کا سب سے بڑا یوتھ فیسٹیول سمیت اور بہت سے پروگرام شروع کئے جو جاری و ساری ہیں۔ پنجاب یوتھ فیسٹیول اپنی آب و تاب کے ساتھ جاری ہے جس کے روحِ رواں خادم اعلیٰ کے صاحبزادے جناب حمزہ شہباز شریف ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی قیادت ویژن رکھتی ہے، خواب دیکھتی ہے اور ان کی تعبیر کے لئے بھرپور جد وجہد کرتی ہے۔ ”چھو لو آسمان تم ہو پاکستان“ کا سلوگن نوجوانوں میں توانائی اور اعتماد پیدا کر رہا ہے۔ پنجاب یوتھ فیسٹیول پورے پاکستان کا فیسٹیول ہے جس میں لاہور سے چمن اور کراچی سے کوئٹہ تک کے نوجوان شریک ہیں اور تقریباً 25 سے 30 ہزار سے زائد رضاکار کام کر رہے ہیں۔
3مارچ 2009 ءکو لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد پاکستانی سٹیڈیم ویران ہوگئے تھے ۔ پنجاب یوتھ فیسٹیول نے ان کو رونق بخشی اور نوجوانوں نے بھرپور حصہ لے کر پوری دُنیا کے سامنے پاکستان کا سافٹ امیج پیش کیا۔ اس سال یوتھ فیسٹیول میں متعدد عالمی ریکارڈ بنائے جا چکے ہیں۔ آسٹریلیا، انڈیا، چائنا، برطانیہ، سنگاپور اور قطر جیسے ممالک کے ریکارڈز ٹوٹے۔ پاکستانی یوتھ میں بے پناہ ٹیلنٹ ہے جسے پنجاب حکومت نے بھرپور پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔
دُنیا کے سب سے بڑے ہاکی سٹیڈیم میں قومی پرچم بنانے کا ریکارڈ قائم کیا گیا اور مختلف ریکارڈز بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ حکومت پنجاب نے یوتھ فیسٹیول میں نوجوانوں کی بھرپوردلچسپی کو دیکھتے ہوئے سپورٹس یونیورسٹی ، سپورٹس انڈومنٹ فنڈ کے قیام اور اس ایونٹ کو نیشنل لیول سے انٹرنیشنل لیول تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یوتھ فیسٹیول کو ادارے کی شکل دینے کے لئے قانون سازی ہو رہی ہے۔
گینز ورلڈ ریکارڈ کی ٹیم نے پاکستانی یوتھ کے رویے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اتنے منظم تو برطانوی نوجوان بھی نہیں۔ نوجوانوں کی دلچسپی ظاہر کرتی ہے کہ اگر اُنہیں منظم پلیٹ فارم فراہم کیا جائے اور قومی قیادت نون لیگ جیسی ویژن رکھنے والی ہو تو پاکستانی نوجوان زندگی کے ہر شعبے میں کسی بھی قوم کے نوجوانوں کو شکست دے سکتے ہیں۔
”چھولو آسمان ۔ تم ہو پاکستان“