ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ، لاہور میں بکی سرگرم ، 7ارب کے جوئے کی توقع

ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ، لاہور میں بکی سرگرم ، 7ارب کے جوئے کی توقع

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(ملک خےام رفےق) بنگلہ دیش میں میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کا آغاز صوبائی دارالحکومت میں قائم 200سے زائد بڑی اور 700سے زائد چھوٹی بکوں پر بکنگ شروع ،ورلڈ کپ میں 7ارب کے جوئے کی توقع ،انڈیا دھونی کی آمد کے بعد پھر فیورٹ ہو گیا ۔تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کے میدانوں میں کرکٹ کی ٹی ٹونٹی عالمی جنگ کا آغاز ہو گیا دنیا بھر سے کرکٹ کی 16ٹیمیں ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ میں شرکت کے لئے میدان میں اتریں گی بھارتی ٹیم مہندر سنگھ دھونی کی آمد کے بعد ایک پھر فیورٹ پوزیشن پر پہنچ گئی ہے جبکہ پاکستان کی ٹیم کو کسی بھی اپ سیٹ کے لئے انتہائی اہم قرار دیا جا رہاہے دوسری جانب لاہور بھر میں بک میکروں نے بھی اپنا کام شروع کر دیا ہے اس ورلڈ کپ کے موقع پر اربوں روپے جوئے میں لگائے جانے کے انتظامات مکمل کر لئے گئے اس سلسلہ میں لاہور میں قائم دو سو سے زائد بڑی بکیوں نے مختلف مقامات پر کمرے حاصل کر لئے ہیں ان میں بعض بکیوں نے فائیو سٹار ہوٹلوں میں بھی اپنے لئے ورلڈ کپ کے اختتام تک کمروں کی بکنگ کروا لی ہے دوسری جانب ورلڈ کپ سے قبل ہی پولیس کی بھی جیبیں بھی گرم کر دی گئی ہیں تاکہ کسی بھی ناگہانی صورت حال سے بچا جا سکے اسی کے ساتھ ساتھ ایک محتاط اندازے کے مطابق لاہور میں 700سے زائد چھوٹی بکوں نے بھی اپنے کام کا آغاز کر دیا ہے ان میں ایسی بکیں بھی شامل ہیں جو کہ گزشتہ ہفتے ایشیا کپ میں ڈیفالٹ کر گئی تھیں جو اب نئے ناموں کے ساتھ کام میں مصروف ہو گئی ہیں ،ایک اندازے کے مطابق لاہور بھر میں ہی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے دوران سات ارب کا جواءہونے کی توقع کی جارہی ہے،جبکہ لاہور کو غیر محفوظ تصور کرتے ہوئے اکثر بکیوں نے اپنا کاروبار لاہور کے گردو نوح کے علاقوں میں شفٹ کر لیا ہے ،لاہور میں سمن آباد ،گلشن راوی،سبزاہ زار اندرون شہر ،شاہدرہ،ڈیفنس سمیت دیگر علاقوں میں قائم بکئے اب موبائل نیٹ ورک کے ساتھ منسلک ہو کر پولیس کو چکمہ دے رہے ہیں ۔اس موقع پر پولیس کے اعلی حکام کے مطابق پولیس کے سرچ سیل کو کار آمد بنا یا جا رہا ہے جو کہ وقت پر درست اطلاعات فراہم کرے اور پولیس جواءخانوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کرے گیاس موقع پر مختلف لوگوں نے اپنے تاثرات میں بتایا کہ جوئے کی جڑیں اس وقت پورے شہر میں پھیل چکی ہیں جن کو ختم کرنا اب انتہائی مشکل ہو گیا ہے ان کا کہنا تھا کہ اس میں صرف پولیس کو قصور وار ٹھرانا درست نہیں ہمارے قانون ساز ادارے اپنا کردار ادا کریں جنہوں نے جوئے کے خلاف کوئی سخت قانون سازی نہیں کی اور اب یہ لعنت گھر گھر پھیل رہی ہے ۔
جوا

مزید :

صفحہ آخر -