کمزور نظام قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غفلت سے عورت بنیادی حق سے محروم ہے۔سیاسی خواتین
لاہور( انوسٹی گیشن سیل)کمزور نظام ،قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غفلت اور حکومت کی عدم دلچسپی کی وجہ سے عورت کو بنیادی حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ماں ،بہن اور بیٹی کی عزت نہ کرنے والی قومیں ترقی نہیں کر سکتیں۔حکومت قوانین سازی کر کے مجرموں کو سخت سزا سنائے۔ان خیالات کا ملک کی سیاسی خواتین رہنماو¿ں نے روز نامہ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے۔پیپلز پارٹی کی رہنما ناہید خان نے کہاکہ عورت کے حقوق کے حوالے سے پاکستان پتھر کے زمانے میں چلا گیا ہے۔جس ملک میں عورت کی عزت نہیںہوتی وہ ترقی نہیں کر سکتا۔حکومت عورت کے حقوق کےلئے قانون سازی کر کے مجرموں کو سخت سزا سنائے ۔مسلم لیگ (ن)کی رکن پنجاب اسمبلی عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پاور گیم کی وجہ سے عورت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے،طاقت ور ہمیشہ کمزور کو نشانہ بناتا ہے۔قانون کی کمزوری اور سزا نہ ملنے کی وجہ سے عورت بنیادی حقوق سے محروم ہو رہی ہے۔مسلم لیگ (ق)کی رہنما عطیہ عنائیت اللہ نے کہاکہ ملک کی 75فیصد آبادی جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں حکومتی عدم دلچسپی کی وجہ سے بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔ڈھیروں دیگر مسائل کے باوجود اسلامی نظریاتی کونسل کے بیانات کی وجہ سے بھی عورت پر تشدداور ریپ جیسے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔واقعات ہو نے جانے کے بعد تعزیت کی بجائے قبل از وقت اقدامات اٹھانے ہوں گے۔تحریک انصاف خواتین ونگ پنجاب کی صدر سلونی بخاری نے کہاکہ عورت کو حقوق نہ ملنے کی بنیادی وجہ حکمرانوں کی عدم دلچسپی ہے۔موجودہ حکومت عام آدمی کو تحفظ دینے میں ناکام ہو گئی ہے۔جب تک حکومت سختی سے لاءاینڈ آرڈر کی صورتحال کوبہتر نہیں بنائے گی حالات کنٹرول نہیں ہونگے۔پولیس کو نان پولیٹیکل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔جماعت اسلامی کی رہنما سمعیہ راحیل قاضی نے کہاکہ مغربی روایات اپنانے کی وجہ سے پاکستان میں مسائل جنم لے رہے ہیں۔عورت کو محفوظ بنانا حکومت کی بنیادی ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے۔
سیاسی خواتین