بیرونی قوتیں عالم اسلام کی سطح پر شیعہ سنی لڑائی جھگڑے کھڑے کرنا چاہتی ہیں: حافظ سعید
لاہور (خبر نگار خصوصی )امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بیرونی قوتیں عالم اسلام کی سطح پر شیعہ سنی لڑائی جھگڑے کھڑے کرنا چاہتی ہیں۔ مسلم ملکوں کو میدان جنگ بنانے اور سعودی عرب کو کمزور کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔خودکش دھماکوں کی سیاست دم توڑ رہی ہے اور داعش جیسے فتنے ختم ہو رہے ہیں۔ اس وقت نظریہ پاکستان کی آبیاری اور گلی محلہ کی سطح پر لوگوں کی ذہن سازی کی ضرورت ہے۔ مسلمانوں کو درپیش مسائل اور کفار کی مداخلت روکنے کی سب سے بڑی بنیاد یہی ہے۔یوم پاکستان کے سلسلہ میں لاہور، ملتان، کراچی اور پشاور کی طرح پورے ملک میں نظریہ پاکستان کنونشن، جلسوں اور کانفرنسوں کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے۔ نظریہ پاکستان کے حوالہ سے منعقدہ پروگراموں میں تمام سیاسی، مذہبی و سماجی تنظیموں اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو شریک کیا جائے گا۔ وہ جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران خطاب کر رہے تھے۔ جماعۃالدعوۃ کی اپیل پر ملک بھر میں علماء کرام اور دینی جماعتوں کے قائدین نے تحفظ نظریہ پاکستان اور بیرونی سازشوں کو خطبات جمعہ کا موضوع بنایا اوراس عزم کا اظہار کیا کہ ملک گیر سطح پر نظریہ پاکستان مہم کو بھرپور انداز میں جاری رکھا جائے گا۔جماعۃالدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ قائد اعظم محمد علی جناح نے کہا تھا کہ پاکستان صرف ایک ملک نہیں بلکہ ایک عملی تجربہ گاہ ہو گی جہاں اسلام نافذ کر کے اس کا عملی نمونہ پوری دنیا کے سامنے پیش کیا جائے گالیکن افسوس کہ قیام پاکستان کے بعد اللہ تعالیٰ سے کئے گئے عہد کی پاسداری نہیں کی گئی اور یہ ملک جو اللہ کی بہت بڑی نعمت تھی اس کی ناشکری اور اسلامی شریعت کی نافرمانیاں کی گئیں تو پھر اللہ کی پکڑ آئی۔اب وقت ہے کہ پاکستان کو صحیح معنوں میں لاالہ الااللہ کا ملک بنایا جائے۔ مسلمانوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں مغربی نظام اور ڈھانچے بکھر رہے ہیں۔ مستقبل ان شاء اللہ اسلام اور مسلمانوں کا ہے تاہم قیادت وہی کرے گا جس کا عقیدہ و ایمان مضبوط ہو گا۔ اسی کیلئے آسمانوں سے مد د آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ لاالہ الااللہ ایک ورلڈ آرڈر ہے جو اللہ تعالیٰ کا مقررکردہ ہے۔ اسی کی بنیاد پر امن قائم کرنا ہے۔ روسی کمیونزم کی طرح امریکہ کا سرمایہ دارانہ نظام بھی بکھر رہا ہے۔ امریکی سمجھتے ہیں کہ دنیا میں ان کے معاشی و سیاسی نظام چلیں۔ ملکوں و علاقوں پر ان کی حکومتیں ہوں۔ انڈیا بھی ان کے ساتھ مل گیا۔ سب نے اپنی پالیسیاں بدل لیں لیکن اللہ نے افغانستان میں انہیں بھی شکست دیکر دنیا کو دکھا دیا ہے کہ میدانوں میں مسلمانوں کا کوئی مقابلہ نہیں کر سکتا۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے افغانستان میں شکست پر ایک طرف مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کی سازشیں کیں۔ مسجدوں، بازاروں اور مارکیٹوں میں دھماکے کروائے گئے تاکہ مسلمانوں کی سوچیں مفلوج ہو جائیں اور ان کا کردار ختم ہو جائے۔ اسی طرح دوسراکام عالم اسلام کی سطح پر شیعہ سنی لڑائی جھگڑے کھڑے کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ بیرونی قوتوں کی کوشش ہے کہ سعودی عرب کو کمزورکیا جائے۔یہ دونوں چیزیں بہت خطرناک ہیں۔ افسوس کہ مسلم حکمران و سیاستدان اس طرف توجہ دینے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ داعش جیسی تنظیموں کی صورت میں کھڑے کئے گئے فتنے ختم ہو رہے ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ خارجیوں کا کبھی کوئی مستقبل نہیں رہا۔ یہ فتنے وقتی ہوتے ہیں اور انہیں کبھی کچھ حاصل نہیں ہوا۔ سب رکاوٹیں ختم اور لاالہ الااللہ کی حکمرانی کا وقت آگیا ہے۔ دشمن چاہتا ہے کہ مسلمانوں کو آپس میں لڑا دیا جائے۔ ہم نے اس فساد کو ختم کرنا ہے۔ لوگوں کو باہم جوڑنا اور اتحاد امت کا ماحول پیدا کرنا ہے۔جماعۃالدعوۃ سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے جامع مسجد قبا اسلام آباد میں خطبہ جمعہ کے دوران کہاکہ دشمنان اسلام نوجوان نسل کے ذہنوں سے پاکستان کا مطلب کیا‘ لاالہ الااللہ کا نعرہ نکالنے کی سازشیں کر رہے ہیں۔ان کی پوری کوشش ہے کہ پاکستانی قوم کو فکری انتشارکا شکار اور ان کے اسلامی تشخص کو تبدیل کر دیا جائے۔اللہ کے دشمنوں کی خوفناک سازشوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم پورے ملک کے کونے کونے میں نظریہ پاکستان مہم چلارہے ہیں تاکہ لوگوں کو قیام پاکستان کے حقیقی مقاصد سے آگاہ کیا جائے