ڈاکوؤں نے فیملی یرغمال بنا کر مغویہ کا اغواء کار سے نکاح کرا دیا‘ قتل کی بھی دھمکیاں
کبیروالا+بارہ میل (نامہ نگار+نمائندہ پاکستان) ڈاکوؤں نے فیملی یرغمال بنا کر مغویہ کا اغواء کار سے نکاح کرا دیا‘ قتل کی بھی دھمکیاں تفصیل کے مطابقپولیس تھانہ سٹی کبیروالا میں درج مقدمہ نمبری 75/16کے مدعی محمد اختر ولد روشن دین کے مطابق 11 مارچ کی شب 9بجے صفدر الرحمن سمیت 5نامعلوم (بقیہ نمبر22صفحہ7پر )
نقاب پوش ملزمان اسکے گھر میں داخل ہوئے اور اسکی بیوی نسرین، دختران18سالہ صفیہ اختر،15سالہ جویریہ اختر اور 10 سالہ بیٹے سمیت پوری فیملی کو اسلحہ کی نوک پر یرغمال بناتے ہوئے علاقہ میں واقع صفدر الرحمن ولد محمد حنیف کے گھر لے آئے،جہاں نامعلوم مسلح ملزمان نے خود کو ڈاکو ظاہر کرتے ہوئے 18سالہ صفیہ اختر کا نکاح زبانی طور پر صفدر ا لرحمن کیساتھ کرایا اور ان سے سفید کاغذات پر دستخط اور انگوٹھے لگوالئے ۔مدعی مقدمہ کے مطابق مذکورہ نکاح کے بعد ڈاکوؤں نے پوری فیملی کو سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ صفیہ اختر کو واپس لیجانے کی کوشش کی تو پوری فیملی کو جان سے ماردیں گے ۔ڈاکوؤں کے جانے کے بعد صفیہ اختر کے ساتھ نکاح کرانیوالے صفدرا لرحمن نے پولیس ہیلپ لائن15پر تمام واقعہ کی اطلاع دی تو پولیس تھانہ سٹی کبیروالا کی ٹیم محمد انور کی سربراہی میں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ۔مدعی مقدمہ کے مطابق صفدر الرحمن نے پولیس ٹیم کو بتایا کہ مسلح ڈاکوؤں نے گن پوائنٹ پر اسکا نکاح صفیہ اختر کیساتھ کرادیا ہے ،جس پر پولیس ٹیم نے مذکورہ نکاح کی قانونی حیثیت ماننے سے انکار کردیا ،اسی دوران صفدر الرحمن نے مبینہ طور پر پولیس ٹیم کو 25ہزار روپے کا ’’نذرانہ ‘‘ دیا تو نکاح کو تسلیم کرلیا گیا ۔متاثرہ فیملی کے سربراہ کے مطابق جب صبح اپنی بیٹی صفیہ اختر کو لینے کیلئے ملزم صفدر الرحمن کے گھر گیا تو اسکی بیٹی لیکر کہیں غائب ہوچکا تھا ۔مذکورہ واقعہ کے 2 روز بعد13مارچ کی شب ساڑھے 12بجے کے قریب صفدر الرحمن سمیت دیگر ملزمان نے گن پوائنٹ پر اسکی 15سالہ بیٹی اور میٹرک کی طالبہ جویریہ اختر کو بھی اغواء کرکے اپنے ہمراہ لے گئے ،اس دوران متاثرہ فیملی کے شورووایلا پر اہل محلہ کے جمع ہونے پر ملزمان نے خوف وہراس پھیلانے کیلئے ہوائی فائرنگ بھی کی ،جس کا مقدمہ پولیس تھانہ سٹی کبیروالا میں 14مارچ کو درج اور نامزد ملزمان میں ایک ملزم مدثر کو گرفتار کرلیا گیا ۔ مدعی مقدمہ کے مطابق گزشتہ روز ملزم صفدر الرحمن کی جانب سے پولیس تھانہ سٹی کبیروالا کو صفیہ اختر کے ساتھ لاہور کی عدالت میں 14مارچ 2016کو کورٹ میرج کرنے کو ثبوت پیش کیا گیا جبکہ صفیہ اختر کو 11مارچ کو اغوا کیا گیا ہے ،ملزمان بیٹی کیساتھ ملنے بھی نہیں دے رہے ،خدشہ ہے کہ خدانخواستہ ملزمان نے اسے کہیں قتل نہ کردیا ہو۔مدعی مقدمہ محمد اختر کمبوہ نے حکام بالا سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتہائی غریب آدمی ہے اور ملزمان بااثر ہیں ،جس کی وجہ سے انصاف نہیں مل رہا ۔ وزیراعلیٰ ‘ آر پی ملتان‘ ڈی پی او خانیوال انصاف فراہم کریں۔