100 مردوں جتنی طاقت، چین نے شیر کے اعضاءسے ایسا مشروب بنانا شروع کردیا کہ جان کر دنیا کے مرد خوشی سے نہال ہوگئے

100 مردوں جتنی طاقت، چین نے شیر کے اعضاءسے ایسا مشروب بنانا شروع کردیا کہ جان ...
100 مردوں جتنی طاقت، چین نے شیر کے اعضاءسے ایسا مشروب بنانا شروع کردیا کہ جان کر دنیا کے مرد خوشی سے نہال ہوگئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) شیر کا شمار ان جانوروں میں ہوتا ہے جن کی نسل اپنی بقاءکی جنگ لڑ رہی ہے لیکن چین میں سالانہ ہزاروں شیروں کو بہیمانہ طریقے سے موت کے گھاٹ اتارا جا رہا ہے اور ان کی ہڈیوں سے ایک خاص قسم کی شراب بنائی جا رہی ہے۔ اس شراب کو ”ٹائیگر شراب“ (Tiger Wine) کہا جاتا ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق چین میں وائلڈ پارکس کے نام پر سینکڑوں ایسے فارم بنائے گئے ہیں جن میں شیروں کو بھوکا رکھ کر موت کے گھاٹ اتارا جاتا ہے اور ان کی ہڈیوں کو شراب بنانے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ چین کے نودولتیے اس شراب کی ایک بوتل 400پاﺅنڈز(تقریباً 60ہزار 550روپے) میں خرید رہے ہیں۔ چین میں اس شراب کے متعلق ایک روایتی کہانی مشہور ہے کہ اسے پینے سے انسان کی جسمانی قوت کے ساتھ ساتھ مردانہ قوت میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ ملک میں اس شراب کی تیاری اور فروخت کا کاروبار اربوں ڈالر ز تک پھیل چکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چین کے طول و عرض میں شیروں کو پالنے اور پھر انہیں فاقوں مارنے والے فارمز کھل چکے ہیں۔

مزید جانئے: وہ پان جو صرف شادی شدہ افراد اکے استعمال کےلئے بنایا جاتا ہے،اجزاءمیں کیا کیا شامل ہے اور قیمت کتنی ہے؟ جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے
چین میں ٹائیگر شراب کی مقبولیت دن بدن بڑھتی جا رہی ہے اور اس کی تجارت زیادہ تر آن لائن ہو رہی ہے۔ٹائیگر وائن کی تیاری کے لیے شیر کی ہڈیوں کو 8سال تک رائس وائن میں ڈبو کر رکھا جاتا ہے۔ اس کے بعد اسے بعض چینی جڑی بوٹیوں اور سانپ کے ”عرق“میں ملا کر اس سے شراب کشید کی جاتی ہے جسے بعد میں شیر کی شکل سے ملتی جلتی بوتلوں میں پیک کرکے فروخت کیا جاتا ہے۔برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس کا ذائقہ کھانسی کے سیرپ اور سستی برانڈی کے آمیزے جیسا ہوتا ہے۔ چین میں مردانہ قوت میں اضافے کی خواہش اس قدر تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے کہ چین میں موجود شیروں کے فارمز اس شراب کے لیے درکار ہڈیوں کی ڈیمانڈ پوری کرنے سے قاصر ہیں اس لیے اب چین کے ہمسایہ ممالک لاﺅس(Laos) اور ویت نام میں بھی شیروں کے فارمز بنائے جا رہے ہیں جہاں سے شیر چین کو برآمد کیے جائیں گے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -