5 سالہ شہروز کے قاتل ایک بال سے پکڑے گئے

5 سالہ شہروز کے قاتل ایک بال سے پکڑے گئے
5 سالہ شہروز کے قاتل ایک بال سے پکڑے گئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

حافظ آباد (ویب ڈیسک) زیادتی کا شکار ہونے والے 5 سالہ شہروز کے قاتل 8 گھنٹے بعد ہی گرفتار، ملزم کی گرفتاری کا باعث ایک سر کا بال بنا، ملزمان سے توڑا، چادرودیگر سامان برآمد، ملزم نے ایک اور ساتھی کا شامل جرم قرار دے دیا۔ملزمان کی عمریں 15 سے 16 سال ہیں۔ ڈی پی او سردار غیاث گل کی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہروز جمعة المبارک کو دن دو بجے کے قریب غائب ہوا ، اس کے والدین اپنے طور پر اس کو تلاش کرتے رہے، رات گیارہ بجے کے قریب انہوں نے تھانہ میں اطلاع کی مگر بدقسمتی سے صبح شہروز کی بوری بند نعش برآمد ہوگئی، پولیس نے بوری بند نعش کو قبضہ میں لے کر تفتیش شروع کردی۔

یوٹیوب چینل سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں کلک کریں

بوری پر ایک سرخ رنگ کا لمبا بال لگا ہوا تھا اور مقتول کی نعش دو بوریوں میں تھی ، ایک بوری کا کچھ حصہ غائب تھا، نعش کو پوسٹ مارٹم کیلئے ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردیا گیا اور فرانزک سائنس لیبارٹری اور کرائم سین کی ٹیمیں اپنے کام میں لگ گئی، جبکہ ڈی ایس پی صدر سرکل میاں توصیف اور ایس ایچ او سٹی اعجاز بٹ نے اس سرخ لمبے بال اور بوری کے باقی حصے پر تفتیش شروع کردی جس پر یہ بال ملزم کے والد احمد علی اور بابا الائچی کے ساتھ میچ کرتا تھا جب گھر کی تلاشی لی گئی تو بوری کا باقی حصہ بھی وہیں سے مل گیا جس پر ملزم وسیم عرف نومی کو رسولپور تارڑ سے حراست میں لے لیا۔

روزنامہ خبریں کے مطابق جب وسیم سے تفتیش کی تو اس نے اقرار جرم کرتے ہوئے کہا کہ اس جرم میں اس کے ساتھ سلیمان عرف شانی بھی شامل ہے جس پر اس کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا۔ ڈی پی او کے مطابق ملزم وسیم عرف نومی نے دوران تفتیش بتایا کہ وہ پنکچر کی دکان پر کام کرتا ہے اور 5 سالہ شہروز اپنے والدین کے ساتھ جارہا تھا ، اس کے والدین آگے چلے گئے شہروز پیچھے رہ گیا تو اس نے شہروز کو پیسے اور چیز کا لالچ دے کر اپنے گھر لے گیا، گھر خالی تھا اس کے والدین اس کے نانا کی تیمارداری کرنے کیلئے رسولپور تارڑ گئے ہوئے تھے۔

اس نے شہروز کے ساتھ بدفعلی کی تو اس کو کہا کہ وہ اس واقعہ کے متعلق کسی کو نہیں بتائے گا جس پر شہروز نے کہا کہ وہ اپنے والد کو جاکر بتائے گا جس پر اس نے گلہ دبا کر شہروز کو قتل کردیا، مزید تسلی کیلئے گلے میں رسی ڈال کر پھندا دے دیا، اب نعش ٹھکانے لگانے کیلئے اس کو ایک بوری میں بند کیا تو نعش پوری نہ آئی تو دوسری بوری بھی ساتھ لگائی، اسے بدفعلی اور قتل میں تقریباً 35 منٹ لگے اور نعش ٹھکانے لگانے کا انتظار کرنے لگا اور تین گھنٹے بعد نعش جوہڑ کے کنارے پھینک کر فرار ہوگیا۔

فرانزک لیبارٹری کی رپورٹ کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی جبکہ ملزم کے والد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے تاکہ مزید تفتیش کی جاسکے کہ بچے کو قتل کرنے میں گھر کا کوئی اور فرد بھی تو شامل نہیں۔