پی ایس ایل، کراچی میں میچوں کے انعقاد پر مبارکباد!

پی ایس ایل، کراچی میں میچوں کے انعقاد پر مبارکباد!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


چار سال سے محنت کرنے اور دو مرتبہ فائنل ہارنے کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے بالآخر پی ایس ایل کا چوتھا میلہ لوٹ لیا۔ اس فائنل میچ کی بہت زیادہ اہمیت یوں بھی ہے کہ یہ اپنے ملک اور اپنے روشنیوں کے شہر کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں ہوا جوکھچا کھچ بھرا ہوا تھا اور اسے دیکھنے کے لئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے علاوہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، گورنر سندھ عمران اسماعیل، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی آئے ۔ یہ دن کراچی والوں کے لئے بہت بڑی خوشی کا دن تھا کہ حکومت اور انتظامیہ نے انتہائی موثر حفاظتی انتظامات بھی کئے اور عوام نے بھرپور تعاون بھی کیا۔ اسی وجہ سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن کو بھی تعریف کرنا پڑی اور وہ کہہ اٹھے کہ پاکستان، ملک کے اندر عالمی کرکٹ کی بحالی کے لئے صحیح راستے پر گامزن ہے اور دنیائے کرکٹ کو توجہ دینا چاہیے۔ سر ویوین رچرڈ اور ڈیرن سیمی تو دیوانے ہو چکے، مگر جو دوسرے غیر ملکی کھلاڑی پاکستان میں ہونے والے ان آٹھ میچوں میں شریک ہوئے، وہ بھی بہت مطمئن اور خوش ہیں اور تعریفیں کر رہے ہیں۔بدقسمتی سے دہشت گردی نے ہمارے ملک کو کھیلوں کے میدان میں بھی بہت نقصان پہنچایا، سری لنکن ٹیم پر حملے کے بعد سے پاکستان کو خود اپنی ہوم سیریز کے لئے متحدہ عرب امارات سے رجوع کرنا پڑتا ہے اور اب بھی آسٹریلیا کے خلاف پانچ ایک روزہ انٹرنیشنل میچوں کی سیریز شارجہ میں شروع ہو رہی ہے، تاہم پی ایس ایل کی حالیہ کامیابی سے یہ توقع پیدا ہونا فطری ہے کہ جلد ہی یہ سلسلہ بھی ختم ہو گا اور ہم ہوم سیریز پاکستان میں منعقد کرا سکیں گے۔پی ایس ایل کا یہ چوتھا ایڈیشن ہے۔ اس میں پہلے پشاور زلمی اور پھر اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیمیں فاتح رہی تھیں۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرزدوبار فائنل تک پہنچ کر ناکام ہوئے تھے جو اس بار کامیاب ہوئے ہیں۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے میچوں کے کامیاب انعقاد پر خوشی کا اظہار کیا اور دعا کی کہ اللہ اپنی رحمت فرمائے اور ایسے ہی کامیابیاں عطا کرتا رہے۔ وزیراعظم عمران خان نے اعلان کر دیا کہ آئندہ پی ایس ایل کے تمام میچ پاکستان میں ہوں گے اور آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے تو یہ بھی کہا کہ پانچویں ایڈیشن کے میچ مظفرآباد(آزادکشمیر) اور میران شاہ (شمالی وزیرستان) میں بھی کرائیں گے۔جیتنے والی ٹیم کو مبارکباد اور اس کے ساتھ ہی حصہ لینے والی تمام ٹیموں ، کھلاڑیوں کو شاباش اور ٹیموں کے مالکان کو خراج تحسین کہ سب کی مشترکہ کاوشوں سے یہ دن نصیب ہوا۔ بہرحال یہ اچھا عمل تھا اور ہے، جس نے دیر بعد سہی، پاکستانیوں میں جذبہ بیدار کیا، لاہور والے افسردہ ہیں کہ متعصب مودی کی معاندانہ اور جنگجویانہ سرگرمیوں کی وجہ سے وہ تین میچوں سے محروم ہو گئے کیونکہ وہ بھی پُرجوش تھے اور کراچی کے بھائیوں کی طرح دنیا پر ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستان پُرامن، محفوظ اور مہذب ملک ہے۔پی ایس ایل سے ملک کو اچھے کھلاڑی بھی مل رہے ہیں، تاہم زیادہ تعداد باؤلروں کی ہے اور ان میں بھی فاسٹ باؤلر زیادہ ہیں۔ منتظمین اور کرکٹ بورڈ کو ان خامیوں پر بھی توجہ دینا ہو گی کہ بیٹسمین بھی ملیں۔ توقع کرنی چاہیے کہ آسٹریلیا کے خلاف شارجہ میں قومی ٹیم اچھے کھیل کا مظاہرہ کرے گی۔ اگرچہ کئی اہم کھلاڑی آرام کے لئے ملک میں ہی ہیں۔

مزید :

رائے -اداریہ -