چیمبر آف کامرس میں خواتین کے عالم دن کے حوالے سے خطاب، کشمالہ طارق نے اپنے بیان پر وضاحت جاری کر دی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) وفاقی محتسب کشمالہ طارق نے خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے چیمبر آف کامرس میں خطاب کیا اور میڈیا پر خبریں آئیں کہ کمشالہ طارق نے کہاہے کہ خواتین کو گڈ مارننگ میسج بھیجنا بھی ہراسگی کے زمرے میں آتا ہے تاہم شدید ہنگامے کے بعد وفاقی محتسب نے اس پر وضاحت کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کیا ۔
کشمالہ طارق نے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ غیر ضروری ٹیکسٹ میسجز بھیجنا اور سوشل میڈیا پر خاموشی سے دیکھا بھی ہراسگی کے زمرے میں آتا ہے اور میں نے اسکی مثالیں بھی دیں تاہم میڈیا کو بیان میں سے ایک لائن کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش نہیں کرنا چاہیے۔
کشمالہ طارق نے اپنے دوسرے پیغام میں کہاکہ خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے راولپنڈی چیمبر آف کامرس سے خطاب میں نے کہا کہ لوگوں کو اپنی پوزیشن خواتین کیخلاف استعمال نہیں کرنا چاہیے اور نہ ہی انہیں چائے اور کھانے کیلئے پوچھنا چاہیے کیونکہ یہ بھی ہراسگی کے مترادف ہے ۔
میڈیا میں چلنے والے خبروں کے مطابق کشمالہ طارق نے کہا تھا کہ خواتین کو گڈ مارننگ میسج بھیجنا بھی ہراسمنٹ کے زمرے میں آتا ہے۔وفاقی محتسب برائے ہراسانی کشمالہ طارق نے راولپنڈی چیمبر آف کامرس میں خطاب میں کہا کہ ایسی شکایات بھی موجود ہیں جہاں دفاتر کے نائب قاصد بھی ہراس کررہے ہوتے ہیں، ہراسمنٹ جنسی ہی نہیں کسی بھی قسم کی ہوسکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ کو کوئی بار بار چائے پر جانے کا بھی کہے وہ بھی ہراسمنٹ میں آتا ہے۔