کس عمر کو پہنچ کر ہمارے دماغ پوری طرح بڑے ہوجاتے ہیں؟ سائنسدانوں نے انتہائی حیران کن انکشاف کردیا
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)قانونی اعتبار سے تو مردوخواتین 18سال کی عمر کو پہنچ کر بالغ قرار پا جاتے ہیں لیکن دماغی بلوغت کے حوالے سے سائنسدانوں نے اس کے برعکس ایک حیران کن انکشاف کر دیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق کیمبرج یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انسانوں میں دماغ کی نشوونما اوسطاً 30سال کی عمر کو پہنچ کر مکمل ہوتی ہے۔ تاہم اس میں کچھ عرصے کا فرق ہو سکتا ہے کیونکہ بعض لوگ جلدی نشوونما پاتے ہیں اور بعض میں یہ عمل قدرے سست روی کا شکار ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق عمر کی 20کی دہائی میں ہم خیال کرتے ہیں کہ لوگ مکمل بالغ ہو چکے ہوتے ہیں، کیمبرج یونیورسٹی کے پروفیسر پیٹر جونز کا کہنا ہے کہ ”یہ وہ عرصہ ہوتا ہے جب لوگ ذہنی اعتبار سے سب سے زیادہ کمزور ہوتے ہیں اور انہیں ذہنی و نفسیاتی عارضے لاحق ہونے کا امکان سب سے زیادہ اسی عمر میں ہوتا ہے۔ تاہم جب وہ 30سال کی عمر کو پہنچتے ہیں تو ان کا دماغ مکمل نشوونما پاچکا ہوتا ہے اور وہ اعصابی طور پر مضبوط ہو جاتے ہیں۔“
لندن میں پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر پیٹر جونز کا کہنا تھا کہ ”درحقیقت بلوغت کی کوئی تعریف ممکن ہی نہیں ہے۔ یہ کہنا کہ کوئی شخص کسی ایک وقت میں بچپن سے نکل کر بالغ ہوجاتا ہے ، ایک احمقانہ بات ہے۔ انسان کے دماغ سمیت پورے جسم کا نظام دراصل ایک سفر ہے۔ ہمارا جسم تمام عمر ایک راستے پر سفر کرتا ہے اور بچپن اور بلوغت اس سفر کے مراحل ہیں۔تاہم اگر دماغ کی نشوونما مکمل ہونے کی عمر کا تعین کرنا مقصود ہو تو وہ اوسطاً 30سال کی عمر ہو گی۔“