سائنسدان لمبے عرصے تک پنیر کو موسیقی سناتے رہے؟ نتیجہ کیا نکلا؟ کوئی سوچ بھی نہ سکتا تھا

سائنسدان لمبے عرصے تک پنیر کو موسیقی سناتے رہے؟ نتیجہ کیا نکلا؟ کوئی سوچ بھی ...
سائنسدان لمبے عرصے تک پنیر کو موسیقی سناتے رہے؟ نتیجہ کیا نکلا؟ کوئی سوچ بھی نہ سکتا تھا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

برن (مانیٹرنگ ڈیسک) بھینس کے آگے بین بجانے کا محاورہ تو زبان زدعام ہے لیکن اب سوئٹزرلینڈ میں سائنسدانوں نے پنیر کے آگے موسیقی بجانے کا ایسا حیران کن تجربہ کر ڈالا ہے اور اس کے نتائج میں ایسے سامنے آئے ہیں کہ کوئی سوچ بھی نہ سکتا تھا۔ عالمی خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق یہ تجربہ سوئٹزرلینڈکی پنیر بنانے والی کمپنی’بیٹ ویمپفلر‘ (Beat Wampfler)کی ٹیم اور برن یونیورسٹی کے ماہرین نے مشترکہ طور پر کیا ہے، جس کے نتائج میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ پنیر کے سامنے موسیقی بجانے سے نہ صرف وہ خوش ذائقہ ہو جاتی ہے بلکہ اس کے غذائی خواص بھی بہتر ہو جاتے ہیں۔
ماہرین کی ٹیم اب تک پنیر کے آگے ہر نوع کی موسیقی چلانے کے تجربات کر چکی ہے۔ ابتدائی طور پر یہ تجربات بیٹ ویمپفلر کی ٹیم نے اکیلے کیے کیونکہ برن یونیورسٹی کے سائنسدان اس تجربے میں شامل ہونے سے ہچکچا رہے تھے۔ پھر سائنسدانوں کو ”سونو کیمسٹری“ کے بارے میں پتا چلا۔ اس شعبے میں کیمیائی تعامل اور ٹھوس اجسام پر آوازوں کے اثر کو دیکھا جاتا ہے۔ اسی کو دیکھتے ہوئے سائنسدان بھی اس تجرے میں شامل ہو گئے۔بیٹ ویمپفلر کا کہنا ہے کہ ”ہمارے تجربات میں ثابت ہو چکا ہے کہ ہوا میں نمی کا تناسب اور درجہ حرارت ہی پنیر کا ذائقہ بہتر بنانے کے لیے کافی نہیں۔ آوازوں، بالخصوص موسیقی سے بھی پنیر کے ذائقے میں فرق پڑتا ہے۔موسیقی کی ردھم پر بیکٹیریا دودھ میں حرکت کرتے ہیں جسے ڈانس کی ایک پیچیدہ شکل بھی کہا جا سکتا ہے۔ یہ وہ اصل وجہ ہے جس سے پنیر کے ذائقے میں فرق آتا ہے۔“ان تجربات کے لیے بیٹ ویمپفلر نے پنیر کے بڑے ٹکڑوں کے نیچے چھوٹے چھوٹے سپیکر لگائے ہوئے ہیں جن پر وہ مختلف قسم کی موسیقی چلاتے ہیں۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -