حضرت امیر معاویہؓ کایوم وصال، کبیروالا سمیت ملک بھرمیں دعائیہ تقریب
کبیروالا(تحصیل رپورٹر) کبیروالا شہر اور مضافات میں جامعہ دارالعلوم عیدگاہ کبیروالا،جامعہ غوثیہ مہریہ نوریہ،جامعہ رضویہ شمس العلوم،جامعہ سراج العلوم کبیروالا،جامعہ(بقیہ نمبر17صفحہ12پر)
خلفاء راشدین،جامعہ مسجد غوثیہ مین بازار،جامعہ حقانیہ اور دیگر مدارس اور مساجد میں نماز فجر کے اجتماعات میں حضرت سیدنا امیر معاویہؓکی روح کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی کی گئی اور علماء کرام مولانا مفتی حامد حسن،علامہ مفتی عبداللطیف سعیدی،مولانا صاحبزادہ مفتی نصیر الدین رضوی،مولانا عمرفاروق اصغر،مولانا عبدالخالق رحمانی،مولانا قاری محمد ابراہیم سعیدی،مولانا فیضان شبیر عطاری،مولانا افتخار احمد حقانی مولانا عبدالمجید انور،تاجر رہنماؤں شیخ راشد ندیم،حفیظ سعیدی،ملک فاروق احمد،شیخ سہیل انور اور دیگر نے نمازیوں وتاجروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امیر معاویہ ؓکے لیے یہی فضیلت کم نہیں کہ وہ ”صحابی رسول“ ہیں، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں مختلف دعاؤں سے نوازا۔حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ ذہانت و فطانت، حلم بردباری، معاملہ فہمی اور سخاوت جیسے اوصاف حمیدہ سے متصف تھے، آپؓ نے شام کی بابرکت زمین پر بیس سال بطور امیر اور بیس سال بطور خلیفہ گزارے اور اسلامی بحری فوج کی بنیاد رکھی۔آپؓ کے دو رخلافت میں فتوحات کا سلسلہ انتہائی برق رفتاری سے جاری رہا اور قلات، قندھار، قیقان، مکران، سیسان، سمر قند، ترمذ،شمالی افریقہ،جزیرہ روڈس،جزیرہ اروڈ،کابل،صقلیہ (سسلی) سمیت مشرق ومغرب،شمال وجنوب کا 22 لاکھ مربع میل سے زائد علاقہ اسلام کے زیر نگیں آگیا۔انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک کے سربراہان حضرت معاویہ ؓ کی سیرت طیبہ اور شاندار طرز حکمرانی کی روشنی میں درپیش چیلنجز اور سنگین بحرانوں سے نجات حاصل کرنے کیلئے رہنمائی حاصل کریں۔