کروناوائرس‘کاروبارمندے کا شکار ہوگئے، اسلام آباد چیمبر

کروناوائرس‘کاروبارمندے کا شکار ہوگئے، اسلام آباد چیمبر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (کامرس ڈیسک) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد احمد وحید نے کہا کہ کروناوائرس کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں اس وقت مندی کا شکار ہو گئی ہیں لہذا موجودہ حالات میں کاروباری اداروں کو مزید مسائل سے بچانے کیلئے حکومت شرح سود کو فوری طور پر سنگل ڈیجٹ تک لائے۔انہوں نے کہا کہ سنگل ڈیجٹ انٹرسٹ ریٹ کی وجہ سے کاروباری اداروں کو بینکوں سے قرضوں کے حصول میں آسانی ہو گی جس سے سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے امریکہ، کینیڈا، برطانیہ اور چین سمیت کئی ممالک نے شرح سود میں کمی کر دی ہے تا کہ کاروبار اداروں کو مشکلات سے بچایا جائے لیکن پاکستان میں سٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں صرف 75بیسس پوائنٹس کی کمی ہے جو موجودہ حالات کے پیش نظر بالکل ناکافی ہے۔انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والے حالات کی وجہ سے امریکہ نے شرح سود کو تقریبا زیرو فیصد تک کر دیا ہے اور معیشت کو مزید مسائل سے بچانے کیلئے 700ارب ڈالر کے ایک پروگرام کا اعلان کیا ہے اسی طرح آسٹریلیا نے بھی اپنے کاروباری اداروں کو مشکلات سے بچانے کیلئے 17ارب ڈالر کے پروگرام کا اعلان کیا ہے لیکن پاکستان میں کاروباری اداروں کے بچاؤ کیلئے ابھی تک کوئی ٹھوس اقدامات کا اعلان نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ کرونا وائرس کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کیلئے نئی مشکلات پیدا ہو رہی ہیں کیونکہ آئی ایم ایف سمیت دیگر عالمی ادارے بھی اس بات کا اندازہ لگا رہے ہیں کہ کرونا وائرس کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کی شرح نمو میں مزید کمی واقع ہو گی لہذا ان حالات میں حکومت کو چاہیے کہ وہ موجودہ صنعتی یونٹس کو مناسب ریلیف فراہم کرنے کیلئے پیکیج کا اعلان کرے۔
تا کہ وہ اپنی بقا کو یقینی بنا سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں کافی کمی ہو گئی ہے لہذا حکومت اس کا فائدہ فوری عوام کو منتقل کرے جس سے کاروبار کی لاگت کم ہو گی اور مہنگائی بھی نیچے آئے گی۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر طاہر عباسی اور نائب صدر سیف الرحمٰن خان نے کہا کہ کرونا وائرس کے پیش نظر دنیا کے کئی ممالک نے نجی شعبے کو سپورٹ فراہم کرنے کیلئے مختلف اقدامات کا اعلان کیا ہے لہذا پاکستان میں بھی صنعتی وتجارتی اداروں کیلئے اس مشکل گھڑی میں ریلیف پیکج فراہم کرنے پر غور کیا جائے تا کہ صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے آئی ایم ایف پر بھی زور دیا کہ وہ موجود مشکلات کے پیش نظر پاکستان کیلئے قرضہ معاف کرے یا پھرقرضے کی واپس ادائیگی کیلئے طویل المدت وقت دیا جائے تا کہ پاکستان کی معیشت مزید مسائل کا شکار ہونے سے بچ سکے۔

مزید :

کامرس -