ایس بی سی اے افسران نے ”کورونا“ کو بھی کمائی کا ذریعہ بنا لیا

    ایس بی سی اے افسران نے ”کورونا“ کو بھی کمائی کا ذریعہ بنا لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (رپورٹ /ندیم آرائیں)سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران اور بلڈرز مافیا نے''کورونا'' کو بھی اپنی آمدنی کا ذریعہ بنالیا۔زرائع کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے سرکاری اداروں میں تعطیلات کے اعلان کے بعد ایس بی سی اے کے کرپٹ افسران نے بلڈرز کو اپنے دفاتر میں طلب کرکے 15دن میں زیر تعمیر پروجیکٹ کو مکمل کرنے کی ہدایات دے دیں،دوسری جانب بلڈرز مافیا نے بھی ٹھیکیداروں سے مزدوروں کی تعداد بڑھانے کا کہہ دیاہے کیونکہ تعطیلات کے دوران ایس بی سی اے کی جانب سے کارروائی نہیں کی جائے گی،اس رعایت کے بدلے بلڈر مافیا سے ایک ہی دن میں کروڑوں روپے رشوت کے عوض وصول کیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کورونا وائرس تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے اور اس سے متاثرہ افراد کی تعداد اب سیکڑوں میں ہوگئی ہے۔حکومت سندھ کی جانب سے عوام کو اس مرض سے بچانے کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے گئے ہیں اور اس ضمن میں صوبے کے سرکاری اداروں کو 15دن کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت سندھ کے اس اعلان نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کرپٹ افسران کی چاندی کرادی ہے۔حکومتی احکامات کے بعد سپریم کورٹ کے احکامات پر جاری غیر قانونی تعمیرات کے خلاف مصنوعی آپریشن از خود رک جائے گا۔ایس بی سی اے کے افسران نے بدھ کو اپنے دفاتر میں کے بلڈر مافیا نمائندوں کو طلب کیا اور انہیں ہدایت کی کہ حکومتی اعلان کے بعد غیرقانونی تعمیرات کرنے کا یہ نادر موقع ہے اور ان 15دنوں کے دوران بلاتعطل کام جاری رکھتے ہوئے تعمیراتی کام کو مکمل کیا جائے۔ذرائع نے بتایا کہ بلڈر مافیا کی جانب سے صرف ایک دن میں ایس بی سی اے کے کرپٹ افسران کو کروڑوں روپے کا نذرانہ دیا گیا ہے،جس کے بعد انہیں کام کرنے کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے۔غیر قانونی تعمیرات کی اجازت ملتے ہی بلڈر مافیا نے ٹھیکداروں کو مزدوروں کی تعدادا بڑھانے اور کام کو جلد از جلد مکمل کرنے کی۔ہدایات جاری کردی ہیں جس کی وجہ سے اس بات کا خدشہ ہے کہ تیز رفتاری کے ساتھ غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر سے شہر میں مزید حادثات کا امکان بڑھ جائے گا۔اس ضمن میں شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ قدرتی آفات کو اپنے فائدہ کا ذریعہ بنانا انتہائی افسوسناک امر ہے۔ایس بی سی اے کی وجہ سے پہلے ہی کراچی کے ہزاروں شہریوں کی جانوں کو خطرات لاحق ہیں۔اس طرح جلد بازی میں کام کرنے کی اجازت دے کر شہر کو مزید خطرات میں ڈال دیا گیا ہے۔تعمیرات کے دوران مزدوروں کے کام کرنے کے دوران کورونا وائرس تیزی سے پھیلنے کا سبب بھی بن۔سکتا ہے، انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان،گوررنر سندھ عمران اسماعیل،وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ اور ڈی جی ایس بی سی اے سے اپیل کی ہے کہ کورونا وائرس کے باعث ہونے والی تعطیلات کے دوران شہرمیں بلڈر مافیا کی جانب سے جاری تعمیراتی کاموں کو رکوانے کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائیں اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ایس بی سی اے کے کرپٹ افسران کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔