صوابی، ڈی آر سی اور پولیس حکام کی کوششیں بار آور، فریقین میں دشمنی ختم
صوابی(بیورورپورٹ)صوابی کے علاقہ گدون آمازئی کے گاؤں موضع گندف میں اصلاحی جر گہ،ڈی آر سی اور پولیس آفسران کی کوششوں سے دو قبیلوں کے مابین دشمنی دوستی میں بدل گئی۔ کئی خاندانوں کے تین سو افراد گاؤں منتقل ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق چھ دسمبر 2019کو موضع گندف میں فریق اول علی خان جدون، عرفان خان جدون، ظہور خان جدون اور فریق دوم دلاور خان جدون اور دولت خان کے مابین معمولی تنازغے پر دشمنی شروع ہوئی تھی اس دوران دولت خان کا بیٹا زید خان فائرنگ سے جاں بحق ہوا تھا۔جب کہ دونوں فریق سے آٹھ افراد زخمی بھی ہوئے تھے بعد ازاں گدون جر گہ کے روایت کے مطابق فریق اول کے خاندانوں کے تین سو افراد گاؤں چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ دونوں فریق کے مابین مزید خون خرابے کی روک تھام کے لئے اصلاحی جر گہ گندف کے مشران سابق صوبائی وزیر الحاج غفور خان جدون، حاجی غریب شاہ جدون، فضل رحیم جدون، فیروز خان جدون، اجون خان جدون، محمد جمیل خان انبار، محمد امتیاز خان، ڈی ایس پی ٹوپی افتخار خان، جر گہ کے دیگر ارکان فردوس خان، امت خان، سر زمین اور حیدر زمان نے عملی جدوجہد شروع کر دی اس جدوجہد میں بالا آخر اراکین جر گہ دونوں خاندانوں کے مابین راضی نامہ کرانے میں کامیاب ہو گئے اس سلسلے میں مقامی مسجد میں ایک بہت بڑی تقریب منعقد ہوئی جس میں ضلع بھر سے ہزاروں کی تعداد میں اراکین جر گہ، عمائدین اور عوامی نمائندوں نے شرکت کی۔ پورے گاؤں کو پولیس اہلکاروں نے گھیرے میں لیا تھا اور سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ راضی نامہ کے مطابق گاؤں سے بدر کئے جانے والے خاندانوں کے تین سو افراد دوبارہ اپنے گاؤں گندف منتقل ہو گئے جب کہ صرف چار افراد کو تاحال گاؤں آنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ دونوں فریقین کو گلے ملوائے گئے اور آئندہ کے لئے بھائیوں کی طرح زندگی گزارنے کا عہد کیا۔راضی نامہ تقریب سے ڈی پی او محمد شعیب کے علاوہ ڈی ایس پی افتخار علی، ڈی ایس پی نور الا مین،الحاج غفور خان جدون، حاجی غریب شاہ جدون، عرفان خان جدون، ظہور خان،اجون خان جدون اور دیگر نے خطاب کیا۔ڈی پی او صوابی نے اپنے خطاب میں واضح کر دیا کہ صوابی کو پرُ امن ضلع بنانے اور خاندانی دشمنیوں کے خاتمے کے لئے اصلاحی جر گوں کے اراکین، عمائدین علاقہ اور عوامی نمائندوں کا تعاون ناگزیرہے اسی تعاون کے ذریعے ضلع بھر سے خاندانی دشمنیوں کا خاتمہ کر کے دم لیں گے۔ معمولی تنازغات ا ور رنجشوں سے جنم لینے والی خاندانی دشمنیوں سے ہماری نسلیں تباہ ہو رہی ہے لہٰذا ہمیں اپنے دین اسلام کے مطابق بھائیوں کی طرح زندگی گزارنا چاہئے۔اللہ پاک کا فرمان ہے کہ تمام مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہے انہوں نے کہا کہ عوام اور پولیس ایک جسم کی مانندہے ہمیں مل کر جرائم کا خاتمہ کرنا ہو گا۔