بچوں کو چائلڈ پروٹیکشن سے آگاہی فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، میرویس نیاز 

بچوں کو چائلڈ پروٹیکشن سے آگاہی فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، میرویس نیاز 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ایبٹ آباد(بیورو رپورٹ)ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ہزارہ ریجن میرویس نیاز کی بچوں کے جنسی زیادتی کے واقعات کی روک تھام اور لوگوں کو آگاہی فراہم کرنے کے حوالے سے منعقدہ محفوظ بچے۔ روشن مستقبل سیمینار میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ سیمینار کا انعقاد ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ایبٹ آباد ظہور بابر آفریدی کی سربراہی میں جلال بابا آڈیٹوریم میں منعقدہ کیا گیا جس میں پولیس عوام ساتھ ساتھ کی ٹیم، وائس چانسلر ایبٹ آباد یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر طاہر عرفان خان،گورنمنٹ اور پرائیویٹ سکولز و کالجز کے اساتذہ کرام، طلبا، علما کرام، تاجر برداری، پرنٹ الیکٹرانک، سوشل میڈیا اور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے شرکت کی۔ سیمینار کے شرکا کو ایس ایس پی انوسٹی گیشن محمد اشتیاق خان نے ہزارہ پولیس کی جانب سے بچوں کے جنسی زیادتی کے واقعات کی روک تھام اور لوگوں میں آگاہی پھیلانے کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ پیش کی۔ڈائریکٹر پولیس عوام ساتھ ساتھ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عدنان رفیق، کامسیٹس یونیورسٹی  ایبٹ آباد کی پروفسیر لیڈی ڈاکٹر عبدہ خالد اور ایڈووکیٹ فرازاحمدنے شرکا کو بچوں کی حفاظت کیلئے بنائے گئے قانونین  سے آگاہ کیا اور مکالمہ پیش کیا  بعد ازاں شرکا کے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔ ڈی آئی جی ہزارہ میرویس نیاز نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیمینار منعقد کرنا کا مقصد یہ ہے کہ ہمارے معاشرے کے اندر تیزی سے پھیلتا ہوا یہ شرمناک جرم کی روک تھام اور اپنے بچوں کو ایسے درندہ صفت لوگوں سے دور رہنے کیلئے منعقد کیا گیا تاکہ اس سیمینار میں شریک ہمارے معاشرے کے ذمہ داران شخصیات کے زریعے ہمارا یہ پیغام سب تک پہنچیں اور والدین، اساتذہ اور دیگر لوگ اس جرم کو روکنے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔یہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ ہمیں اپنے بچوں کو اس حوالے سے مکمل آگاہی فراہم کرنا ہوگا اور والدین کو اس میں اہم کردار ادا کرنا ہوگا کہ وہ اپنے بچوں کیساتھ دوستانہ ماحول کو قائم کرنا ہوگا تاکہ خدانخواستہ اگر کسی بچے سے کیساتھ ایسا واقعہ رونما ہونے کی کوشش ہوتو وہ فورا اپنے والدین کو آگاہ کرسکے۔ سکولز و کالجز کے اساتذہ کرام بھی ورز مرہ کی بنیاد پر بچوں کو کچھ ٹائم چائلڈ پروٹیکشن کے حوالے سے آگاہی فراہم کریں اور ان میں یہ حوصلہ اور ہمت پیدا کریں کہ کوئی درندہ صفت شخص اگر انکو اپنا شکار بنانے کی کوشش کریں تو وہ فورا اپنے والدین یا اساتذہ کو آگاہ کریں تاکہ بروقت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ ہزارہ پولیس نے سکول بچوں کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے سکول ڈیوٹی سرانجام دینے والے تمام ڈرائیورز کے مکمل کوائف متعلقہ سکول سے اکھٹا کرنا شروع کردیئے ہیں اور اسکے ساتھ بچوں سے بھی ان ڈرائیوروں کے بارے میں راہ لے رہیں ہے، تمام اضلاع میں لوکل روٹس پر چلنے والی گاڑیوں کی فرنٹ سیٹ پر چھوٹی عمر کی لڑکیوں کے بیٹھنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس پلیٹ فارم کے زریعے میں ہزارہ پولیس کے پیغام کو آپ تک پہنچانا چاہتا ہے آپ چاہے معاشرے کے کسی بھی مکتبہ فکر  سے تعلق رکھتے ہیں آپ کو پولیس کا ساتھ دینا ہوگا ایسے درندہ صفت اشخاص کی نشاندہی کرنا ہوگا اور اگر کوئی ایسا واقعہ رونما ہوجاتا ہے تو اس بچے اور اسکے والدین کا ساتھ دیں اور ایسے مجرمان کو کیفرکردار سزا دینے میں پولیس کی مدد کریں۔ہزارہ پولیس جلد والدین، اساتذہ اور لوگوں کو آگاہی فراہم کرنے کیلئے انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے FMریڈیو چینل سے آگاہی پروگرام شروع کرے گی۔ ڈی آئی جی ہزارہ نے مزید کہا کہ اس جرم کے بڑھنے کی ایک وجہ یہ بھی ہمارے معاشرہ جو بچہ جنسی زیادتی کا شکار ہوجائے تو اس بچے اور اسکے والدین کی حوصلہ افزائی کی بجائے حوصلہ شکنی کی جاتی ہے کہ یہ واقعہ باعث شرمندگی ہے اور پولیس کو اطلاع نہ دی جائے اور کچھ واقعات میں راضی نامہ کیلئے دبا ڈالا جاتا ہے جس کی وجہ سے مجرم سزا سے بچ جاتا ہے۔ ہزارہ میں جتنے بھی جنسی تشدد کے واقعات رونما ہوئے اس میں ملوث ہزارہ پولیس نے تمام مرتکب افراد کو گرفتار کرلیا ہے کچھ کے مکمل تفتیشی رپورٹ عدالت میں پیش کی جاچکی ہے اور کچھ کی تفتیش جاری ہے اور  ان تمام واقعات میں ملوث درندہ صفت اشخاص کو قانون کے مطابق قرار واقعہ سزا دلوائی جائے گی اور بچوں کی حفاظت کیلئے جو بھی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہوئی ہزارہ پولیس اپنے تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے وہ اقدامات اٹھائے گی