نکاح نامہ میں شوہر کے حق طلاق پر شرائط لا گو کر نا غیر شرعی، غیر قانونی: لاہور ہائیکورٹ

Mar 19, 2021


 لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے نکاح نامہ میں شوہر کے طلاق کے حق پر شرائط لاگوکرنا غیر شرعی اور غیر قانونی قرار دیدیا، مسٹر جسٹس چودھری محمد اقبال نے اس سلسلے میں دائرمحمد سجاد نامی شہری کی درخواست جزوی طور پر منظورکرتے ہوئے تحریری فیصلہ جاری کردیا،فا ضل جج نے طلاق کی صورت میں بیوی کو 5لاکھ روپے اداکرنے کی شرط اوراس سلسلے میں جاری کی گئی ماتحت عدالت کی ڈگری کالعدم کر د ی، تاہم جہیز کی واپسی، حق مہر کی ادائیگی اوردیئے گئے تحائف بیوی کی ملکیت قراردینے کی حد تک ماتحت عدالت کا فیصلہ بر قراررکھا۔فاضل جج نے 9 صفحات پر مشتمل اپنے تحریری فیصلے میں قراردیا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں خاوند کو طلاق دینے کیلئے غیر متعہداختیار اورمطلق حق دیا ہے، قرآن و سنت اورمسلم فیملی لاء آرڈیننس خاوند کو غیر مشروط طلاق کا حق دیتے ہیں، خاوند کے طلاق دینے کی صورت میں شریعت اور قوانین میں کوئی شرائط نہیں لگائی گئیں، سپریم کورٹ 2008 ء میں خاوند کی طلاق کے حق پر شرائط لاگو کرنے کو غیر قانونی قرار دے چکی ہے، سپریم کورٹ نے قراردے رکھاہے کہ شوہر کو بیوی کو طلاق دینے سے روکنے کیلئے کوئی شرط عا ئد کرنا غیرقانونی ہے،فاضل جج نے قراردیا ناا نصافی پر مبنی طلاق دینے سے متعلق نکاح نامے پر درج ہرجانے کی شرائط اسلامی قوانین کے یکسر خلاف ہیں، شوہر جب چاہے اپنی بیوی کو طلا ق دے سکتاہے، اس بابت اس کو کسی بھی شرط کا پابند نہیں کیا جاسکتاہے، نکاح نامہ میں طلاق دینے کی صورت میں خاوند پرہرجانہ ادا کر نے کی شرائط لاگو کرنا بنیادی اسلا می قوانین سے متصادم ہے، خاوند اپنی بیوی کو طلاق دینے کا غیر مشروط اختیار رکھتا ہے، تحریری فیصلے میں سورۃ طلاق، البقرہ اور احادیث کا حوالہ بھی دیا گیا ہے،مقدمہ کی تفصیلات کے مطابق محمدسجاد کافروری 2016ء میں ریحانہ مائی سے نکاح ہوا تھا، نکاح نامہ میں بیوی کو پانچ مرلہ گھر بطورتحفہ بنا کردینے کا وعدہ کیا گیا تھا،نکاح نامہ میں بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنے یااسے طلاق دینے پر 5 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کی شرط رکھی گئی تھی، ماتحت عدالتوں نے خاتون کے حق میں 5ہزار روپے ماہانہ نان و نفقہ (جس میں ہر سال 10فیصد اضافہ ہوگا)،5تولہ سوناجبکہ جہیز کی دیگر اشیاء کی واپسی کی مد میں 25ہزار روپے،5مرلہ گھر اور 5لاکھ روپے ہر جا نہ کی ڈگری جاری کی،جسے سجاد احمد نے لاہورہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا،عدالت عالیہ نے مذکورہ وجوہات کی بنا پردوسری شادی یا طلاق کی صورت میں 5لاکھ روپے اداکرنے کی حد تک ماتحت عدالتوں کی ڈگری کالعدم کردی جبکہ باقی ڈگری کو برقراررکھا۔
لاہور ہائیکورٹ

مزیدخبریں