چین کا پہلا ’جنسی گڑیاﺅں کا قحبہ خانہ‘ گاہکوں سمیت سیل، وجہ بھی سامنے آگئی
بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) چین میں پولیس نے ملک کا پہلا ’جنسی گڑیاﺅں کا قحبہ خانہ‘ گاہکوں سمیت سیل کر دیا۔ ڈیلی سٹار کے مطابق لی بو نامی چینی شہری نے یہ قحبہ خانہ 2018ءمیں شن ژن کے لونگ ہوا ڈسٹرکٹ میں قائم کیا تھا جہاں گاہکوں سے دو گھنٹے گزارنے کے عوض 188یوآن (تقریباً ساڑھے 4ہزار روپے) صول کیے جاتے تھے۔ شن ژن شہر میں کئی ملٹی نیشنل کمپنیاں ہیں اور غیرملکی بڑی تعداد میں اس شہر میں کام کرتے ہیں۔ لی بو نے غیرملکیوں ہی کو سروس مہیا کرنے کی غرض سے یہ قحبہ خانہ قائم کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز پولیس نے چھاپہ مارکر اس قحبہ خانے کو سیل کر دیا۔ جب پولیس نے اسے سیل کیا، اس وقت بھی کئی گاہک قحبہ خانے کے اندر تھے، جو اندر ہی بند ہو گئے۔اس قحبہ خانے کو حالیہ مہینوں میں کافی شہرت ملی جب کورونا وائرس کی وجہ سے مردوخواتین کے باہم ملاقات کے مواقع کم ہوئے۔ اسی شہرت کی وجہ سے یہ حکام کے ریڈار پر آ گیا اور انہوں نے صحت و صفائی کے حوالے سے سوالات اٹھانے شروع کر دیئے۔ حکام کا کہنا تھا کہ جنسی گڑیاﺅں کی ناقص دیکھ بھال مردوں میں جنسی بیماریاں پھیلانے کا سبب بن سکتی ہے۔ انہی تحفظات کے پیش نظر اب اس قحبہ خانے کو سیل کر دیا گیا ہے۔ دوسری طرف 23سالہ لی بو نے حکام کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں جنسی گڑیاﺅں کی صفائی اور دیکھ بھال کا خاطرخواہ انتظام تھا۔