ن لیگ کے اجلاس کی وہ گفتگو جو لیک ہوئی تو زرداری نے پی ڈی ایم اجلاس میں استعفے دینے سے انکار کردیا، تہلکہ خیز دعویٰ

ن لیگ کے اجلاس کی وہ گفتگو جو لیک ہوئی تو زرداری نے پی ڈی ایم اجلاس میں استعفے ...
ن لیگ کے اجلاس کی وہ گفتگو جو لیک ہوئی تو زرداری نے پی ڈی ایم اجلاس میں استعفے دینے سے انکار کردیا، تہلکہ خیز دعویٰ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز نے دعویٰ کیا ہے  کہ نواز شریف اور حمزہ شہباز  سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کے حق میں نہیں تھے اسی لیے ن لیگی ارکان  نے ان کے نام پر مہر لگائی۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے ن لیگ کی دہری پالیسی کی وجہ سے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے اجلاس میں جذباتی باتیں کی تھیں۔

اے آر وائی نیوز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا  ہے کہ سینیٹ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب سے پہلے مسلم لیگ ن کا اہم ویڈیو لنک اجلاس ہوا تھا جس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف، سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار، مسلم لیگ ن کے نائب صدور مریم نواز اور حمزہ شہباز نے شرکت کی تھی۔ اس اجلاس کے اہم نکات لیک  ہوگئے تھے جس کے باعث پی ڈی ایم اجلاس میں سابق صدر آصف علی زرداری نے انتہائی جذباتی باتیں کیں۔

ذرائع کا کہنا ہے  کہ نواز شریف اور حمزہ شہباز پیپلز پارٹی کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ نہیں بنوانا چاہتے تھے کیونکہ اگر وہ چیئرمین بنتے تو اس سے پنجاب میں پیپلز پارٹی کی مضبوطی کا خوف تھا۔ دوسری جانب مریم نواز یوسف رضا گیلانی اور پیپلز پارٹی سے اتحاد کے حق میں تھیں۔ اجلاس میں فیصلہ ہونے کے بعد لیگی سینیٹرز نے پارٹی  کی مشاورت  سے یوسف رضا  گیلانی کے نام پر مہر لگائی جس سے ووٹ ضائع ہوگئے۔

نجی ٹی وی کے مطابق ن لیگ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے حق میں بھی نہیں تھی۔ اس اجلاس میں یہ طے پایا کہ بزدار جیسا کمزور وزیر اعلیٰ ن لیگ کے حق میں بہتر ہے، ان کی جگہ اگر پرویز الہٰی کو موقع دیا گیا تو اس سے نہ صرف پنجاب میں ق لیگ مضبوط ہوگی بلکہ ن لیگ  کو بھی نقصان ہوگا۔

خیال رہے کہ 16 مارچ کو پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس  ہوا تھا جس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی تقریر میڈیا پر موضوع بحث بنی رہی تھی۔ انہوں نے لانگ مارچ سے قبل استعفے دینے سے انکار کرتے ہوئے یہ شرط رکھی تھی کہ میاں نواز شریف وطن واپس آئیں۔

سابق صدر نے پی ڈی ایم کے اجلاس میں کہا تھا کہ پہلی بار نہیں ہو ا کہ جمہوری قوتوں کو دھاندلی کا سامنا کرنا پڑا ہو،ہم نے سینیٹ انتخابات لڑے لیکن اسحاق ڈار ووٹ ڈالنے پاکستان نہیں آئے۔

 سابق صدر نے کہا کہ مجھے اسٹیبلشمنٹ کا کوئی ڈرنہیں، اگر ہمیں جنگ لڑنی ہے تو جیل جانا ہوگا،میں نے اپنی زندگی کے 14سال جیل میں گزارے، میں جنگ لڑنے کو تیار ہوں شاید میرا ڈومیسائل مختلف ہے، ہم اپنی آخری سانس تک جدوجہد کے لئے تیار ہیں، نواز شریف لڑنے کے لئے تیار ہیں تو انہیں پاکستان واپس آنا ہوگا۔

 آصف علی زرداری نے کہا کہ میاں صاحب آپ پنجاب کی نمائندگی کرتے ہیں، آپ پلیز پاکستا ن تشریف لائیں،جدوجہد ذاتی عناد کی بجائے جمہوری اداروں کے استحکام کے لئے ہونی چاہیے،ہمارا انتشار جمہوریت کے دشمنوں کو فائدہ دے گا، ایسے فیصلے نہ کئے جائیں جن سے ہماری راہیں جدا ہوں۔