فارمن کرسیچین کالج یونیورسٹی میں صحافیوں کی حفاظت پر تین ورکشاپ
لاہور(پ ر)فارمن کرسچین کالج یونیورسٹی فیکلٹی آف ہیومینیٹیز کے زیر اہتمام اوزلو میٹروپولیٹئین یونیورسٹی ناروے کے ڈیپارٹمنٹ آف جرنلزم اینڈ میڈیا سٹڈیز کے اشتراک سے صحافیوں کے تحفظ کے لیے "پرتشدد واقعات کے دوران صحافیوں کی جسمانی اور ذہنی حفاظت کو یقینی بنانا" کے موضوع پرتین روزہ ورکشاپ، وائس ریکٹر فارمن کرسچین کالج یونیورسٹی ڈاکٹر ڈوگلس ٹرمبل، ڈین ڈاکٹر الطاف اللہ خان، اوزلو میٹروپولیٹئین یونیورسٹی سے ٹرینر عبیر سعدی، بحریہ یونیورسٹی اسلام آباد سے ٹرینر صباحت افشین، چیئرپرسن پنجاب یونیورسٹی ڈیپارٹمنٹ آف جرنلزم سٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر بشریٰ حمید الرحمن،چیئرپرسن پنجاب یونیورسٹی ڈیپارٹمنٹ آف ڈیجیٹل میڈیا پروفیسر ڈاکٹر سویرا شامی،مدیحہ مقصود، اسسٹنٹ پروفیسر سید محمد ثاقب، وائس آف امریکہ سے عمر فاروق، خاتون صحافی سمیرا خان،کالم نگار انیق بٹ اور محمد معیز سمیت مختلف جامعات سے اساتذہ و طلبہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ورکشاپ میں عبیرہ سعدی نے دنیا بھر میں صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے درپیش مسائل پر روشنی ڈالی اور صحافیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔ ورکشاپ میں عبیر سعدی کی کتاب "وَٹ اِف؟" کے اردو ترجمے "اگر ایسا ہو تو؟ " از صباحت افشین کی رونمائی بھی کی گئی، کتاب میں خاتون صحافیوں کی کاوشوں اور انکو درپیش مسائل کے حوالے سے کئی سوالات کے جوابات ہیں۔رونمائی میں ڈاکٹر ڈوگلس ٹرمبل نے کتاب کے حوالے سے اپنے مثبت تاثرات کا اظہار کیا۔ ورکشاپ میں حاضرین نے محفوظ صحافت کے حوالے سے مختلف سرگرمیوں میں حصہ لیا. ڈاکٹر الطاف اللہ خان نے ورکشاپ کے انعقاد پر تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا