آئین کے سو ا کوئی راستہ قبول نہیں : چیف جسٹس
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیف جسٹس آف پاکستان نے کہاہے کہ آئین کے علاوہ کوئی راستہ قبول نہیں ،جمہوریت آئین کی عطاءکردہ ہے ۔لاءاینڈ جسٹس کمیشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہاکہ آئین سے انحراف کے باعث ادارے متاثر ہوئے ، عوام کو آئین کے علاوہ کچھ اورقبول نہیں ہوگا،زیرالتواءمقدمات کو نمٹانے اور بنیادی حقوق کی فراہمی کے لیے ضلعی عدلیہ میں ججوں کی تعداد بڑھاناہوگی ۔اُنہوں نے کہاکہ انصاف کی فراہمی عدالت کے علاوہ ریاست کی بھی ذمہ داری ہے ،عصر حاضر کے تقاضوں کوپورا کرنے کے لیے قوانین میں ترامیم ضروری ہیں ۔اجلاس میں وفاقی شرعی عدالت ،ہائیکورٹس کے چیف جسٹس ،اٹارنی جنرل اور سیکرٹری قانون نے شرکت دی ۔اجلاس کے دوران تفتیشی عمل کے نقائص ،حاملہ اور بچوں کو دودھ پلاتی خواتین کو ضمانت پر رہاکرنے اور عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی کی ممانعت سے متعلق قوانین میں ترامیم پر غورکیاگیا۔