علامہ اسلم صدیقی کا درس ہدایت کی نشست سے خطاب
لاہور (پ ر) ممتاز مذہبی سکالر مفسر قرآن پروفیسر ڈاکٹر علامہ محمد اسلم صدیقی نے درس ہدایت کی نشست میں ”سورہ¿ الاعراف“کی آیت نمبر40تا آیت نمبر 47 کا خلاصہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن لوگوں نے اللہ اور اس کے رسول کے احکامات کو ماننے سے انکار کیا ان کے لئے جنت کے دروازے نہیں کھولے گے۔ تکبر حرام ہے جب آدمی اپنی اَنا کا مسئلہ بنائے تو پھر وہ تکبر کا راستہ اختیار کر لیتا ہے۔ عمل صالح کی بنیاد ایمان ہے، ایمان لانے کے بعد عمل صالح ہے اس کے بعد اللہ کے ہاں قبولیت ہوتی ہے، جبکہ اچھے اعمال محفوظ کر لئے جاتے ہیں جبکہ بُرے آدمی کے پاس اعمال صالح نہیں ہوتے۔ ایسے شخص کی موت جب ہوتی ہے تو اس کی روح کے لئے آسمان کے دروازے نہیں کھلتے، جن لوگوں نے ایمان کو قبول نہیں کیا ہو گا ان کے گلے میں آگ کے جوتے پہنائیں جائیں گے پھر یہی پچھتائیں گے کہ ہم نے اپنی زندگیوں پر ظلم کیا جبکہ ایمان پر چلنے والوں کو جزا ملے گی، کیونکہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول کے احکامات کو تسلیم کیا اور اللہ کی نصرت حاصل کی۔ شریعت کی پابندی کی، سخت سے سخت کام کو تسلیم کیا انہوں نے مزید کہا کہ صحابہ کرام ؓ کے پاس امر صالح کی کمی نہیں تھی، مومن اور منافق میں بڑا فرق ہے۔ چھوٹی چھوٹی غلطیوں اور کوتاہیوں کا بھی حساب ہو گا۔
کیا تم نے اللہ کے ساتھ کسی اور کو شریک تو نہیں کیا، لیکن انسان کا ایمان مضبوط ہونا چاہئے۔ حق کی نیکیاں اور بدلیاں برابر ہوں گی۔ آپ فرماتے ہیں کہ ایک وقت آئے آئے گا۔ اللہ تعالیٰ اُن کو جنت میں داخل کر دے گا، لیکن مشرک لوگوں کا ٹھکانہ جہنم ہی ہو گا۔ آخر میں خصوصی دُعا بھی کی گئی۔