طلبا کو مفت فراہم کی جانے والی ہزاروں درسی کتابیں کباڑیے سے برآمد

طلبا کو مفت فراہم کی جانے والی ہزاروں درسی کتابیں کباڑیے سے برآمد
طلبا کو مفت فراہم کی جانے والی ہزاروں درسی کتابیں کباڑیے سے برآمد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) لانڈھی پولیس نے لاکھوں روپے مالیت کی درسی کتب کباڑیئے سے برآمد کرلیں، یہ کتابیں سکول کے طلبا کو مفت تقسیم کی جانی تھیں، واقعے کا مقدمہ درج کرکے ایک ملزم گرفتار کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لانڈھی میں پولیس نے لاکھوں روپے مالیت کی ہزاروں کتابیں کباڑیے سے برآمد کرلیں، مذکورہ کتابیں سرکاری سکولوں کے طلبا میں مفت تقسیم کی جانی تھیں، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے تحت چھاپی گئی کتابوں پر بے نظیر بھٹو کی تصویر بھی نمایاں ہے۔ایس ایچ او لانڈھی سرور کمانڈو نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ کباڑیے رضوان کو گرفتار کرکے اس کے قبضے اور اس کی نشاندہی پر ہزاروں کی تعداد میں کتب برآمد کی گئی ہیں، یہ کتب سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے تحت چھاپی گئیں جبکہ ان پر بے نظیر بھٹو کی تصویر بھی چھپی ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق یہ کتابیں سرکاری سکولوں کے طلبا میں مفت تقسیم کی جانی تھیں لیکن سرکاری افسران نے ملی بھگت کرکے یہ کتابیں کباڑ میں فروخت کردیں۔کیمیا، ریاضی، انگریزی اور دیگر مضامین کی کتابیں سال2016 ، سال2017 اور سال2018 کی ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ کام عرصہ دراز سے جاری ہے۔
سرور کمانڈو نے مزید بتایا کہ کتابیں برآمد کیے جانے کے بعد انہوں نے محکمہ تعلیم کے افسران سے رابطہ کیا تو محکمہ تعلیم سندھ کے افسران نے بتایا کہ یہ کتابیں سٹی ڈسٹرکٹ کے ماتحت سکولوں میں تقسیم کی گئی تھیں۔بعد ازاں انہوں نے سٹی ڈسٹرکٹ کے محکمہ تعلیم کے افسران سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ مذکورہ کتابیں لانڈھی کے ایک سکول کو دی گئی تھیں اور انہوں نے اس حوالے سے محکمہ جاتی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے۔
بعدازاں کتابیں تقسیم کیے جانے کی مانیٹرنگ کمیٹی کی خاتون فوکل پرسن کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا اور واقعے کی مزید تفتیش بھی شروع کردی گئی ہے۔ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ اس کیس میں مزید کئی گرفتاریاں متوقع ہیں، کتابوں کی تعداد ہزاروں میں ہے جبکہ ان کی مالیت بھی لاکھوں روپے میں ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں سرور کمانڈو کا کہنا تھا کہ ملزم رضوان نے ابتدائی طور پر بیان دیا ہے کہ وہ کافی عرصے سے یہ کام کررہا ہے اور محض بارہ سے تیرہ روپے فی کلو کے حساب سے کتابیں خرید کر انڈسٹریل ایریا میں مختلف فیکٹریوں کو فروخت کرتا تھا جوکہ ری سائیکل کرکے ان کتابوں کو گتے کی شکل دیتی تھیں ، پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کررہی ہے۔