علی زیدی سے یاؤ جنگ کی ملاقات، کراچی کیلئے بڑے منصوبے پرتبادلہ خیال

علی زیدی سے یاؤ جنگ کی ملاقات، کراچی کیلئے بڑے منصوبے پرتبادلہ خیال

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(آئی این پی)ساحلی ترقی کیلئے ایک بہت بڑے منصوبے کیلئے بات چیت جاری ہے، جو کراچی کیلئے سی پیک کی چھتری تلے پہلا منصوبہ ہے۔ پیر کو وفاقی وزیر سمندری امور سید علی حیدر زیدی سے پاکستان میں چین کے سفیر ایچ ای یاو جنگ نے ملاقات کی جس میں (بقیہ نمبر35صفحہ6پر)

کرا چی کیلئے ایک بڑے منصوبے پر گفتگو ہوئی۔ ملاقات کے دوران علی زیدی نے چین کے سفیر کو آگاہ کیا کہ موجودہ کووڈ19 کے دوران بھی بند رگاہ کی کارروائی بغیر کسی مداخلت کے جاری ہے۔ پورٹ قاسم نے مارچ کے مہینے میں 140اور اپریل میں 130جہاز سنبھالے،اسی طرح وزارت سمندری امور معیشت کے پہیے کو برقرار رکھتی ہے اور پاکستان کی سپلائی چین برقرار ہے۔ علی زیدی نے سفیر کو آگاہ کیا گہری سمندری ماہی گیری کو بحالی کی اجازت دی گئی ہے، تاکہ ماہی گیر ماہی گیری کے خاتمے کی وجہ سے متاثر نہ ہوں۔ پاکستان میں چین کے سفیر نے اس کڑے وقت میں وزارتِ سمندری امور کی ایس او پیز کی سختی سے پابندی اور اس کیساتھ ساتھ روزگار اور رزق کے تحفظ کی دو جہتی حکمت عملی کو سراہا۔منصوبے سے توقع کی جاتی ہے کہ یہ ایف ڈی آئی کو بھی راغب کرے گا۔ علی زیدی نے لاس اینجلس اور نیو یارک بندرگاہوں کی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا عالمی سطح پر بندرگاہیں شہروں کو چلاتی ہیں جہاں سے بندرگاہوں کی محصولا ت کو عوام کی بہتری کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔علی زیدی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا آزادی کے بعد سے ہی کراچی کو نظرانداز کیا جا رہا ہے، پراپرٹی مافیا اور اراضی پر قبضہ کرنیوالوں کی ملی بھگت سے وسائل کی تقسیم بالکل مساوی نہیں۔2020کی پہلی سہ ماہی میں لانچ کیلئے تیار کیا گیا منصوبہ کورونا وائرس کی وباء پھیلنے کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا۔ پاکستان میں بلیو اکانومی کے تصور کو آگے بڑھاتے ہوئے سمندری امور کی وزارت سمندری وسائل سے بہتر طریقے سے مستفید ہونے اور بندرگاہوں پر کارگو کی برقت ترسیل و کلیئرنس کیلئے منصوبے شروع کریگی۔ شفاف اور غیر امتیازی سلوک کیساتھ ایک بہتر نظام بنایا جا رہا ہے۔ یہ اقدامات وزیر سمندری امور علی زیدی کی کاوشوں کا نتیجہ ہیں، جو ہمیشہ 1000 کلومیٹر سے زیادہ کی ساحلی پٹی کی اہمیت پر زور دیتے ہیں اور سمندری صلاحیت کو بروئے کار لانے پر زور دیتے ہیں۔
کراچی پورٹ منصوبہ