بلاول بھٹو زرداری کی بطور وزیر خارجہ کارکردگی

بلاول بھٹو زرداری کی بطور وزیر خارجہ کارکردگی
 بلاول بھٹو زرداری کی بطور وزیر خارجہ کارکردگی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 نیویارک (تجزیہ: طاہرمحمود چوہدری) پاکستان کے نوآموز وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے  پہلے دورۂ امریکہ اور خصوصاً اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹرز نیویارک "سٹی آف ڈپلومیٹس" آمد کو سفارتی و صحافتی حلقوں میں کافی دلچسپی اورخوشگوار انداز سے دیکھا اور پرکھا گیا. کئی یار لوگ بلاول بھٹو کی امریکی سیکرٹری آف سٹیٹ انٹونی بلنکن سے گفتگو اور اقوام متحدہ میں ان کی تقریر کے لب و لہجے، انداز و اعتماد اور آکسفورڈ انگریزی کا موازنہ ان کی والدہ  بے نظیر بھٹو اور اور نانا ذوالفقار علی بھٹو سے کرتے رہے. اس حوالے سے کافی دلچسپ اور ملے جلے تبصرے کیے جاتے رہے. 

بلاول بھٹو کی بطور وزیر خارجہ کارکردگی کو سراہنے والوں کیساتھ ساتھ بعض ناقدین نے انہیں ملاقاتوں کے دوران ایک" بوکھلائے ہوئے اور کنفیوژن کا شکار"وزیر خارجہ سے تعبیر کیا. تاہم اکثر لوگوں کے خیال میں نوجوان وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی اقوام متحدہ اور امریکہ میں پہلی انٹری کافی حد تک متاثر کن رہی. 

 بلاول بھٹو نے اپنے معصوم، نیچرل انداز اور مسکراہٹ سے نہ صرف اپنے ملنے اور سننے والوں کو متاثر کیا بلکہ ان پر ایک خوشگوار تاثر بھی چھوڑا. تاہم ابھی بلاول کو اقوام متحدہ کی راہداریوں میں گونجنے والی آواز، پطرس بخاری جیسا  مقرر ،  ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو جیسا دبنگ لیڈر، آکسفورڈ اور کیمبرج جیسا فصیح و بلیغ انداز  اپنانے کے لیےتجربات کی بھٹی سے گزرنا  ہو گا. 

البتہ بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ایک بات ہمیشہ رہے گی کہ لوگ جب بھی انہیں بولتا یا فیصلے کرتا دیکھیں گے تو لاشعوری طور پر ان کا موازنہ اس کی والدہ اور نانا جیسی شخصیات سے کریں گے. بلاول بھٹو کو ابھی خارجہ امور اور مینجمنٹ میں منوانے کے لیے سخت ریاضت کرنا ہوگی. خارجہ امور جیسے نازک اور حساس معاملات میں کہاں مسکرا کے دلوں کو جیتنا ہے، کہاں لطیف طنز و مزاح کا سہارا لینا ہے اور کہاں سنجیدہ رہنا ہے، جیسے داؤ و پیچ سیکھنا ہوں گے. 

بلال بھٹو زرداری نے گزشتہ 2 روز  اقوام متحدہ میں مصروف گزارے. امریکی سیکرٹری آف سٹیٹ انٹونی بلنکن، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئیترس، جنرل اسمبلی کے صدر عبداللہ شاہد کے علاوہ انہوں نے سائیڈ لائن پر متعدد عالمی لیڈروں سے ملاقاتیں کیں. بلاول بھٹو ترکی کے وزیر خارجہ میلوٹ کاوسگلو سے  بھی ملے اور ان سے دو طرفہ تعلقات سمیت معاشی اور دفاعی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا. اٹلی کے نوجوان وزیر خارجہ لوگی ڈی میو سے ان کی ملاقات کافی خوشگوار رہی. بلاول بھٹو نے پر اعتماد طریقے سے سی این این کی امانپور کو خصوصی انٹرویو دیا. جس میں ان کا فوکس قیام امن اور اسلام کا پروگر یسو امیج اجاگر کرنے پر رہا.

وزیر خارجہ بلاول  بھٹونے اقوام متحدہ میں امریکہ کی میزبانی میں ہونے والے " گلوبل فوڈ سیکیورٹی کال ٹو ایکشن" وزارتی اجلاس سے خطاب کیا.  گزشتہ رات اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر منیر اکرم نے انکے اعزاز میں  عشائیے کا اہتمام کر رکھا تھا، جس ان کے علاوہ  سعودی عرب، مراکش، آذربائیجان، ایران، عمان، اٹلی، مالٹا، ایکواڈور، مصر، انڈونیشیا، متحدہ عرب امارات اور کویت سمیت دوست ممالک کے متعدد سفیروں نے خصوصی طور پر شرکت کی. وہاں بھی بلاول بھٹو سب کی نگاہوں  کامرکز بنے رہے.  اس دورے سے یقیناً بلاول بھٹو زرداری کے اعتماد میں اضافہ  ہوا ہو گا.