مرے خدایا مرے وطن کا خیال رکھنا۔۔۔
خیال رکھنا
ابھی کھٹن ہیں مسافتیں سب
بڑے مسائل کا سامنا ہے
ملا ہے قربانیوں کے بدلے
بلند رکھنا تو اس کا پرچم
بغاوتوں کی عداوتوں کی ہوا سے
اس کو بچا کے رکھنا
نظر نہ لگ جائے دشمنوں کی
خیال رکھنا
مرے وطن کے سپاہیوں نے
سنبھال رکھی ہے اس کی عصمت
نہ آنچ آے گی کوئی اس پر
لٹا کے نذرانے زندگی کے
بلند رکھا ہے اس کا پرچم
مرے وطن کے محافظوں کی
شجاعتوں کو سلام میرا
نہ کوئی تسخیر کرسکا ہے
نہ کوئی تسخیر کر سکے گا
سلامتی ہو مرے وطن پر
حسین تر ہیں فضائیں اس کی
مہک سے آب و ہوا معطر
ہزار نعمت ہے اس کے اندر
زمین سونا اگل رہی ہے
خیال رکھنا
مرا وطن میری آبرو ہے
میں اس کی نسبت میں سرخرو ہوں
عزیز مجھ کو ہے اس کی حرمت
خیال رکھنا
مرے وطن میں اے رہنے والو
تم اس کی عزمت سنبھال رکھنا
تمہاری عزت ہے اس کےدم سے
تم اس کی چاہت کا پاس رکھنا
نگاہ رکھنا
پڑے نہ دھول اس پہ مشکلوں کی
سدا میرا دیس جگمگائے
سدا رہے خوش عوام اس کی
ہو امن و آمان اس کے اندر
ہر ایک رخ ہوحسین اس کا
خیال رکھنا
مرے خدایا مرے وطن کا
خیال رکھنا
کلام :اورنگ زیب عدن ( بورے والا)