ارجنٹائن پاکستان کیساتھ تجارتی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے
لاہور(کامرس رپورٹر) ارجنٹائن پاکستان کے ساتھ تجارت اور معیشت کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے، پاکستانی تاجروں کو ارجنٹائن کے تاجروں کے ساتھ زراعت اور لائیوسٹاک کے شعبوں میں پارٹنرشپ قائم کرنی چاہیے جس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار ارجنٹائن سفارتخانے کے کمرشل سیکشن کے سربراہ گوئیڈومیولینی اور قونصلر سیکشن کی سربراہ ماریہ کارمیلا نے لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط اور نائب صدر محمد ناصر حمید خان سے لاہور چیمبر میں ملاقات کے موقع پر کیا۔ ایگزیکٹو کمیٹی اراکین میاں زاہد جاوید، طاہر منظور چودھری، ندیم قریشی، محمد ارشد چودھری، میاں عبدالرزاق اور خامس سعید بٹ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ارجنٹائن کے وفد نے کہا کہ ارجنٹائن زراعت کے شعبے میں پاکستان کو تکنیکی معاونت مہیا کرسکتا ہے کیونکہ اس شعبے میں ارجنٹائن وسیع تجربے اور ٹیکنالوجی کا حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تاجروں کے درمیان مشترکہ منصوبہ سازی پوٹینشل سے فائدہ اٹھانے میں مددگار ثابت ہوگی۔ عبدالباسط نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور چھیاسٹھ فیصد آبادی اس اہم شعبے سے وابستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وسائل، تجربے اور ٹیکنالوجی کے فقدان کی وجہ سے زراعت کے شعبہ سے بھرپور فائدہ نہیں اٹھایا جاسکا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسائل حل کرنے اور زرعی پیداوار بڑھانے میں ارجنٹائن پاکستان کی بہت مدد کرسکتا ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ تجارتی وفود کا تبادلہ اور سنگل کنٹری نمائشوں کا انعقاد دوطرفہ تجارت بڑھانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں لہذا دونوں ممالک کو اس جانب توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے بے مثال ملک ہے، ارجنٹائن کے سرمایہ کاروں کو اس کی بہترین جغرافیائی اور وسائل سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر محمد ناصر حمید خان نے کہا کہ ارجنٹائن کا سفارتخانہ تجارتی معلومات کے بروقت تبادلے کو یقینی بنائے جس سے دوطرفہ تجارت بڑھانے میں مدد ملے گی۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر نے دونوں ممالک کے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے درمیان مستقبل روابط کے قیام کی ضرورت پر بھی زور دیا۔