مریضوں کو علاج معالجے میں تاخیر برداشت نہیں ،محکمہ صحت سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائے :شہباز شریف
لاہور(جنرل رپورٹر)وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے103 بنیادی مراکز صحت کی اپ گریڈیشن اور 1200نرسوں اور 178 فارماسسٹ کی اضافی اسامیوں پر بھرتی کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ اچھی کارکردگی دکھانے والے ہسپتالوں کے عملے کو نقد انعامات اور تعریفی سریٹفکیٹس بھی دئیے جائیں گے جبکہ جبکہ ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کرنے والے ڈاکٹروں کیلئے دیہی علاقوں میں ایک سال تک خدمات کی فراہمی لازمی ہوگی ۔پنجاب ہیلتھ ریفارمز روڈمیپ پر پیش رفت سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا کہ پنجاب حکومت صحت عامہ کی معیاری سہولتوں کی فراہمی کیلئے انقلابی پروگرام پر عمل پیرا ہے اورمریضوں کو جدید و معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی ہمارا مشن ہے۔ شعبہ صحت کی بہتری کیلئے جاری اصلاحاتی پروگرام پر پیش رفت کے اچھے نتائج سامنے آ رہے ہیں اور ہم سب نے مل کر مریضوں کو علاج معالجے کی وہ سہولتیں فراہم کرنی ہیں جو ان کا حق ہیں۔ اجلاس میں 5 نئی ویکسینز متعارف کرانے کا فیصلہ کیاگیا۔ یہ ویکسین مرحلہ وار پروگرام کے تحت متعارف کرائی جائیں گی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ویکسینیشن پروگرام کو مربوط انداز سے آگے بڑھانے کے حوالے سے میکانزم مرتب کیا جائے اور اس حوالے سے نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد ویکسینیشن پروگرام سے مستفید ہوسکیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بنیادی مراکز صحت سمیت ہر ہیلتھ فسیلٹی میں علاج معالجے کی معیاری سہولت ہر صورت ملنی چاہیئے اور کسی بھی وجہ سے مریض کو علاج معالجے کی سہولت کا نہ ملنا ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ متعلقہ محکمے اور ادارے از خود فیصلے کرکے مریضوں کو علاج معالجے کی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور یہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہوگا کہ فیصلے کرنے میں تاخیر کے باعث مریضوں کو علاج معالجے کیلئے انتظار کرنا پڑے۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس میں فیملی پلاننگ کیلئے مربوط لائحہ عمل تیار کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی بھی ہدایت کی، کمیٹی اس ضمن میں مربوط منصوبہ بندی کرکے اس پر عملدرآمد یقینی بنائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہسپتالوں میں صفائی کے نظام کے ساتھ دیگر جینیٹوریل سروسز کو جلد سے جلد آؤٹ سورس کیا جائے اور بائیومیڈیکل ریسورس سنٹر کو جنوری 2017 کے آخر تک مکمل کیا جائے۔اجلاس کے دوران پرائمری ہیلتھ کئیر روڈمیپ کے تحت نیوٹریشن کے پروگرام کے حوالے سے بھی مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ہیلتھ سروے کے اعداد و شمار کی تصدیق کیلئے بین الاقوامی کمپنیوں کا انتخاب کیا جائے۔برطانیہ کے بین الاقوامی ترقی کے ادارے (ڈیفڈ) کے خصوصی نمائندے سر مائیکل باربر نے پنجاب ہیلتھ ریفارمز روڈمیپ کے تحت کئے جانے والے اقدامات پر ہونے والی پیش رفت پر اجلاس کو بریفنگ دی۔ سر مائیکل باربر نے کہا کہ چیلنجز کے باوجود شعبہ صحت کی بہتری کیلئے اصلاحاتی پروگرام پر تیز رفتار پیش رفت اطمینان بخش ہے اور وزیراعلیٰ شہبازشریف کی قیادت میں پنجاب حکومت عوام کو معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے ایک عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ دریں اثنا پنجاب واٹر اورسالڈ ویسٹ مینجمنٹ روڈ میپ سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا کہ پنجاب حکومت عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے اربو ں روپے کے بڑ ے پروگرام پر عمل پیرا ہے ۔خادم پنجاب صاف پانی پروگرام کے تحت صوبے کی دیہی آبادی کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔صاف پانی پروگرام مفاد عامہ کا بڑا اہم منصوبہ ہے اوراس پروگرام کو محنت،لگن اورعزم سے آگے بڑھانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ صاف پانی پروگرام پر عملدرآمد کی مکمل مانیٹرنگ کی جائے گی۔پینے کا صاف پانی ہر شہری کا حق ہے اورہم یہ حق انہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ واٹر سکیموں اورفلٹریشن پلانٹس کی بہتری کیلئے مستند سروے کی ر وشنی میں جامع پلان مرتب کر کے پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تمام واساز کی استعداد کار بڑھانے کیلئے ان کی تنظیم نو کی اشد ضرورت ہے ۔ان اداروں میں تکنیکی اسامیوں پر بھرتی اورسٹاف کی تربیت کا پروگرام ماہرین کی مشاور ت سے مرتب کیا جائے ۔صاف پانی زندگی ہے اورشہریوں کو بیماریوں سے محفوظ بنانے کیلئے صاف پانی کی فراہمی ضروری ہے ۔قابل اذہان ہی اچھا ویژن رکھتے ہیں ،اس لئے پروگرام کی کامیابی کیلئے باصلاحیت ماہرین کی خدمات سے استفادہ کیاجائے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ عوام کو صاف ستھرا ماحول فراہم کرکے صحت مند معاشرہ تشکیل دیاجاسکتا ہے ۔صفائی نصف ایمان ہے اورعوام کو اس بارے میں بھر پور آگاہی دینا بھی ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے امور کو بہتر بنانے کیلئے موثر روڈ میپ مرتب کرکے اس پر عملدر آمد کرنا ہوگا۔محنت اوراحساس ذمہ داری کے ساتھ کام کرتے ہوئے مقررہ اہداف حاصل کرنا ہیں ۔عوام کے معیاری زندگی میں بہتری لانااورانہیں ریلیف فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔ عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیلئے جتنے وسائل درکار ہیں،اس موقع پرڈیفڈ کے خصوصی نمائندے سرمائیکل باربرنے پنجاب واٹر روڈ میپ اورسالڈ ویسٹ مینجمنٹ روڈ میپ کے حوالے سے بریفنگ دی۔اجلاس میں لوکل گورنمنٹ،پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اورٹی ایم ایز میں منظورشدہ تکنیکی اسامیوں کو پرکرنے اورسٹاف کیلئے تربیتی پروگرام کی منظوری دی گئی ۔اس دوران ڈیفڈ کے خصوصی نمائندے سرمائیکل باربر نے اس موقع بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ وزیراعلیٰ شہبازشریف کی قیادت میں پنجاب حکومت نے صحت اورتعلیم کے شعبے کی ترقی کیلئے بہترین کام کیا ہے ۔صحت اورتعلیم کی طرح واٹر سیکٹر میں بھی پنجاب حکومت کیساتھ ملکر کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کی دیہی آباد کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے اہداف کے حصول میں پنجاب حکومت کے ساتھ ہرقسم کا تعاون کریں گے۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ شہبازشریف سے متحدہ عرب امارات کے سفیرعیسی عبداللہ الباشاالنعیمی کی قیادت میں اعلی سطح کے وفد نے ملاقات کی۔ جس میں باہمی دلچسپی کے امور،پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مابین تعلقات کے فروغ اورمختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال ہوا۔وزیر اعلی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ا ور متحدہ عرب امارات کے مابین تاریخی برادرانہ تعلقات موجود ہیں اورپاکستان کی تعمیر و ترقی میں متحدہ عرب امارات کا تعاون لائق تحسین ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلیم ،صحت اوردیگر شعبوں کی بہتر ی کیلئے متحدہ عرب امارات کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔متحدہ عرب امارات کی جانب سے تعلیم کے شعبے میں مزید تعاون کی فراہمی کا خیرمقدم کریں گے ۔ متحدہ عرب امارات کے وفد کے اراکین نے کہا کہ پنجاب حکومت کے ساتھ تعلیم کے فروغ کے حوالے سے تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں ۔ وفد میں متحدہ عرب امارات کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جنرل اتھارٹی آف اسلامی آفیئرز اینڈ انڈومنٹس محمد عبیدالمیزروئی، متحدہ عرب امارات کے خطباء کے سربراہ سیف راشدفضل المیزروئی اور شیخ خلیفہ بن زید ہیومینیٹرین فاؤنڈیشن کے ممبر انجینئر علی محمد السویدی شامل تھے ۔بعدازاں وزیر اعلی شہباز شریف سے آزاد جموں و کشمیر کے صدر مسعود خان نے بھی ملاقات کی،دونوں رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر بھارتی قابض افواج کی بربریت اور مظالم کی شدید مذمت کی۔وزیر اعلی شہباز شریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کو ظلم و جبر اور طاقت کے استعمال سے ان کے آزادی کے حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا ۔کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے۔خطے میں پائیدار امن کے لئے تنازعہ کشمیر سمیت دیگر مسائل حل کرنا ضروری ہے۔اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی روشنی میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت سے انکار بھارتی کی ہٹ دھرمی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق بنیادی حق سے محروم رکھنا ظلم ہے۔ بندوق کی گولی اور ظلم و جبر سے کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی تحریک کو دبایا نہیں جا سکتا ۔ عالمی برادری کو اقوام متحدہ کی قرارداد کی روشنی میں کشمیریوں کو اپنے سیاسی مستقبل کے تعین کا حق دلانے کے لئے کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے مسئلہ کشمیر کو بین لاقوامی فور م پر بھرپور انداز سے اٹھایا ہے۔پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔صدر آزادوجموں کشمیر مسعود خان نے کہا کہ بھارتی افواج کے مظالم کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبا نہیں سکتے۔کشمیریوں کے لئے آزادی کا سورج ضرور طلوع ہو گا ۔