سونا سمگلنگ کیس کی دھواں بیٹھتے ہی صرافہ بازار میں غیر قانونی کاروبار پھر شروع

سونا سمگلنگ کیس کی دھواں بیٹھتے ہی صرافہ بازار میں غیر قانونی کاروبار پھر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (جنرل رپورٹر)سونا سمگلنگ کیس کی دھول بیٹھتے ہی سمگلنگ میں ملوث پس پردہ محرکات نے صرافہ بازار کے صرافوں کو لوٹنے کا دھندہ دوبارہ شروع کردیا ۔ صرافہ بازار میں قائم (بقیہ نمبر17صفحہ12پر )
سمگلروں کی دکانیں دوبارہ کھل گئیں۔ ذرائع کے مطابق دو ماہ قبل ملتان اےئر پورٹ سے پکڑی جانے والی دو سمگلرز خواتین سے14کلو سے زائد سونا اور لاکھوں روپے غیر ملکی کرنسی برآمد ہوئی تھی جس پر کسٹم حکام نے کارروائی کرتے ہوئے دونوں کو ریمانڈ پر جیل بھجوادیا ہے۔ مذکورہ سمگلنگ کیس کی دھول بیٹھتے ہی اس دھندے میں ملوث گروہ دوبارہ حرکت میں آچکا ہے جنہوں نے صرافہ بازار میں قائم تین میں سے ایک دکان کھول کر دوبارہ کام شروع کردیا ہے۔ اس بارے معلوم ہوا ہے کہ صرافہ بازار کے 3بھائی اظہر‘مظہر اور عمران بلوچ سونا سمگلنگ کا کام عرصہ دراز سے کررہے تھے جو صرافہ بازار ملتان کے بڑے صرافوں سے مارکیٹ ریٹ سے زائد منافع دینے کی وجہ سے روزانہ کروڑوں روپے کا سونا اکٹھے کرتے اور چند روز بعد خواتین کے ذریعے اسے دبئی سمگل کروادیتے تھے جہاں فی تولہ 2ہزار روپے سے زائد منافع کی وجہ سے انہیں لاکھوں روپے آمدن حاصل ہوتی تھی اور رقم ملنے کے بعد منافع سمیت واپس لوٹا دیتے تھے سونا سمگلنگ کی آڑ میں بے شمار لوگوں کی بلیک منی بھی وائٹ ہوجاتی تھی مگر دو خواتین کے پکڑے جانے کی وجہ سے تینوں بھائیوں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا کسٹم حکام نے بھی ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا جس پر وہ کچھ عرصہ کے لئے روپوش ہوگئے تھے مگر معاملہ ٹھنڈا ہوتے ہی تینوں بھائیوں میں سے ایک نے دکان کھول کر دوبارہ دھندہ شروع کردیا ہے ۔باخبر ذرائع کے مطابق پکڑے گئے سونا کی مقدار 14کلو کی بجائے 20کلو اور غیر ملکی کرنسی بھی لاکھوں میں تھی مگر سونا صرف14کلو اور غیر ملکی کرنسی 63ہزار ریال ظاہر کی گئی ہے 6کلو سونا اور ہزاروں روپے غیر ملکی کرنسی غبن کرلی گئی ہے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اتنی بھاری مقدار میں غبن کی وجہ سے تینوں بھائیوں کو منہ نہ کھولنے کی شرط پر کسٹم حکام کی جانب سے رعایت بھی دی گئی ہے سمگلر بھائیوں کو سونا دینے والے لوگوں نے آئے روز واپسی کی ڈیمانڈ کرکے لڑائی جھگڑا بھی معمول بنایا ہوا ہے مگر وہ کاروبار دوبارہ شروع کرنے کا جھانسہ دے کر ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں ۔اتنی بڑی سمگلنگ کی واردات ٹریس ہونے کے بعد کاروبار شروع کرنے والے تینوں بھائیوں کے خلاف انٹیلی جنس اداروں کی خاموشی قابل تشویش ہے۔
صرافہ بازار