خواتین کو تالاب کنارے لیجا کر بے لباس کرنے والا جعلی بابا پکڑا گیا
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ) خواتین کو خودساختہ تالاب کنارے لیجا کر نیم برہنہ کرنے والا جعلی بابا پکڑا گیا ، جعل ساز عورتوں کو جنات کے سائے اور تعویزوں کے اثر سے پاک کرنے کیلئے اپنے ہی بنائے ہوئے تلاب کنارے لیجا تا اور بے لباس ہو کر نہانے کا عمل کراتا ہے ۔
اے آر وائے نیوز کے مقبول پروگرام ”سر عام “ کی ٹیم نے لاہو رکے نواحی ضلع قصور کے اس جعلی عامل کا بھانڈہ پھوڑ دیا اور اسے ایسا مکرو فعل کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا ۔ ٹیم کے ارکان نے خفیہ کیمروں کی مدد سے جعلی عامل کی ویڈیو بھی بنائیں جس میں وہ خواتین کو تالاب کنارے لیجا تا اور انہیں بے لباس کر کے جسم پر ہاتھ پھیرتا نظر آتاہے ۔ خواتین کو نیم برہنہ کرنے کے بعد گندے پانی والے تالاب میں نہلایا جاتا ہے اور انکے کپڑوں کو چاند کی 10ویں رات کو آگ لگا دی جاتی ہے ۔
جعلی پیر اپنے آستانے پر آئی خواتین کو پہلے اپنے بازوں میں جکڑ کر غیر اخلاقی حرکات کرتا ہے اور اس کے بعد انہیں جنات اور تعویز گنڈوں کے اثرات کے خوف میں مبتلا کر کے تالاب میں نہانے کا کہا جاتا ہے ۔گاﺅ ں بھر کی غلاظت والے پانی سے بھرے اس تالاب میں خواتین کو اثرات سے پاک کرنے کیلئے نہلایا جاتا ہے اور اسی پاداش میں آج تک پتہ نہیں کتنی خواتین اور لڑکیا ں اس ڈھونگی کی حوس کا نشانہ بن چکی ہونگی ۔
درویشی کے نام پر عیاشی کا کھیل کھیلنے والا یہ بابا خواتین کو آستانے کے عقب میں بنائے اپنے تالاب تک خود لیکر جاتا ہے اور وہاں جا کر انہیں اثرات سے پاک کرنے کیلئے تالاب میں نہانے کا کہا جاتا ہے اورخواتین کے کپڑوں کو جمع کر کے چاند دسویں رات کو آگ لگادی جاتی ۔
اندھی تقلید پر گامزن خواتین شفا ءحاصل کرنے کیلئے اس بابے کے آستانے پر جوق در جوق آتی ہیں جنہیں شفاءکے نام پر بے لباس کیاجاتا ہے ۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ اس ڈھونگی نے نہ تو قرآن پڑھا ہوا ہے اور جب اسے رنگے ہاتھوں پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا گیا تو دوران تفتیش اس کے منہ سے پہلا کلمہ بھی ادا نہ ہو سکا ۔
اس کا کہنا ہے کہ شفاءکیلئے خواتین کے ساتھ اس قسم کا عمل کیا جاتا ہے جسے اس نے جائز بھی قرار دیا ہے ۔