”میرا رابطہ روسی حکومت سے کرایا جائے “ذہنی مریض ڈاکٹر نے مطالبہ پیش کر دیا

”میرا رابطہ روسی حکومت سے کرایا جائے “ذہنی مریض ڈاکٹر نے مطالبہ پیش کر دیا
”میرا رابطہ روسی حکومت سے کرایا جائے “ذہنی مریض ڈاکٹر نے مطالبہ پیش کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

حیدر آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) حیدر آباد کے علاقے قاسم آباد میں ذہنی مریض ڈاکٹر ابراہیم عالمانی نے روسی حکومت سے رابطہ کرانے کا مطالبہ کر دیا ۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق صدر قومی عوامی تحریک ایاز لطیف پلیجو قاسم آباد میں والدہ اور بیٹیوں کو یرغمال بنانے والے ذہنی مریض ڈاکٹر ابراہیم عالمانی کے فلیٹ پر پہنچے اور فلیٹ کی کھڑکی سے اس سے بات چیت کرنے کی کوشش کی تاہم اس نے مطالبہ کیا ہے کہ اس کا روسی حکومت سے رابطہ کرایا جائے ۔ایاز لطیف پلیجو نے یقین دہانی کرائی کہ باہر آجائو تم پر مقدمہ درج نہیں کرایا جائے گا مگر اس نے ایسا کرنے سے انکار کردیا ۔

حیدر آباد میں ذہنی مریض ڈاکٹر نے والدہ اور بیٹیوں کو یرغمال بنا لیا ، پولیس حکام مذاکرات میں مصروف

ذرائع کا کہناہے کہ ڈاکٹر ابراہیم عالمانی نے مزید کہا ہے کہ جب تک اس کا روسی حکومت سے رابطہ نہیں کرایا جاتا تب تک وہ اپنی والدہ اور بیٹیوں کو رہا نہیں کریگا ۔’’احسان بلوچ اور دیگر وڈیروں نے ٹنڈو محمد خان میں میری زمین پر قبضہ کیا اور مجھے تشدد کا نشانہ بنایا۔ تمام اداروں سے بات کی مگر حکومت میرے مطالبات نہیں مان رہی۔ ہم اپنے گھر میں بھی خود کو محفوظ نہیں سمجھ رہے ۔
اس کا کہنا تھا کہ ایک سال سے چلا رہا ہوں مگر کوئی نہیں سن رہا ، میرے بچوں کو سکول سے نکال دیا گیا اور مجھے بھی ملازمت سے نکال دیا گیا ۔ حکومت میرے مطالبات نہیں مان رہی ۔ ”میں نے صدر پاکستان اور چیف جسٹس کو بھی خط لکھا کہ سندھی وڈیروں کے ایک ڈاکو نے گھر میں ہم پر تشدد کیا اور مجھے ہسپتال داخل کرا کر ذہنی مریض قرار دلوایا گیا۔اور ایک ڈاکو کے کہنے پر مجھے پاگل قرار دیا گیا ۔

بھارتی تحقیقاتی ادارے کا ڈاکٹر ذاکر نائیک کے دفاتر پر چھاپا اور تلاشی

اسکا مزید کہنا تھا کہ وہ ذہنی مریض نہیں ہے ، مسلسل ناانصافیوں نے اسے پریشان کر رکھا ہے ۔ ایاز لطیف پلیجو نے ذہنی مریض ڈاکٹر سے اپیل کی کہ وہ اپنی والدہ اور بیٹیوں کو فلیٹ سے باہر آنے دے مگر اس نے روسی حکومت سے رابطہ کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایسا کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔
ایاز لطیف پلیجو کی آمد کے فوری بعد پولیس بھی چلی گئی ۔

مزید :

حیدرآباد -