حکومت آزادکشمیرامتناع قادیانیت قرادادپر عمل درآمد کرائے ،مولانا منظورالحسن

حکومت آزادکشمیرامتناع قادیانیت قرادادپر عمل درآمد کرائے ،مولانا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مظفرآباد(بیورورپورٹ)سواداعظم اہلسنت والجماعت آزادکشمیرکے مرکزی سیکریٹری جنرل مولانا قاضی منظورالحسن نے کہا ہے کہ حکومت آزادکشمیرامتناع قادیانیت قرادادپر عمل درآمد کرائے ،اور آزادکشمیر اسمبلی سے آئینی تحفظ دلائے ، قادیانیوں کو آئینی طور پر غیر مسلم قراردیکر انکا ووٹر انداراج بطور غیر مسلم کیا جائے انہوں نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کی حکومت کے سارے لوگ 74میں قرارداد کے حق میں تھے اور وزیراعظم فاروق حیدر کی والدہ محترمہ اور چچا محترم کااس قرارداد کو منظور کرانے میں اہم کردار تھاجو تاریخ کا انمٹ حصہ ہے ، لہذٰا موجودہ حکومت ،اسمبلی اوروزیراعظم کا فرض بنتا ہے کہ وہ اسمبلیکیقرارداد جو باقاعدہ طورپر اسمبلی سے دو مرتبہ منظور ہوچکی ہے اس پر تمام اداروں سے عمل درآمد کرائے ،ان خیالات کا اظہار مولانا قاضی منظورالحسن نے جامع مسجد خالد بن ولید میں اجتماع جمعہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہا ہے کہ قادیانیت انگریز کا خود ساختہ پودہ ہے جو مسلمانوں کے دلوں سے حضور ؐکے آخری نبی ہونے اور ان کی محبت وواطاعت نکالنے کی کوشش کررہا ہے انہوں نے کہاہے کہ آزادکشمیر اسمبلی نے قراردادپہلے پیش کی تھی اور اسی وجہ سے سردار عبدالقیوم اور اس وقت کی حکومت اور اسمبلی ممبروں کو آزمائش میں ڈالا گیا تھاجبکہ پاکستان کی اسمبلی میں قرارداد بعدمیں پیش ہوئی تھی لیکن افسوس ہے کہ آزادکشمیر میں اس قرارداد پر قانون نہیں بن سکا،اور نہ اس کو آئینی طور پر تحفظ دیا گیا ،کیا حکومت آزادکشمیر اس کے لیے مذہبی جماعتوں کے دھرنے کا انتظار کررہی ہے ،مولانا قاضی منظور الحسن نے آزادکشمیر کی تمام مذہبی ،دینی سیاسی جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ ختم نبوت کے مقدس کاز پر جمع ہوکر اس قرارداد کو قانون کاحصہ بنانے کیلیے حکومت پر دباؤ ڈالیں،اگر پاکستان کی اسمبلی یہ قانون بنا سکتی ہے توآزادکشمیر کی اسمبلی کو قانون سازی میں کیا امر مانع ہے ،انہوں نے کہا ہے کہ سواداعظم اہلسنت والجماعت ربیع الاول کو ماہ تحفظ ختم نبوت وتحفظ ناموس رسالت ؐکے طورپر منا رہی ہے انہوں نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اور کشمیری مسلمانوں کی مشکلات کی وجہ بھی قادیانیت ہے ،مرزائی کشمیر کو قادیانی ریاست بنانا چاہتے تھے،1947میں پاکستان کے وزیر خارجہ سرظفراللہ قادیانی نے ہندو اور انگریزوں کے ساتھ مل کر ایسے حالات پیدا کئے کہ لاکھوں مسلمانوں کی شہادت اور ہندوستان اور پاکستان کی تین جنگوں کے باوجودمسئلہ کشمیر تاحال حل نہیں ہوا، اور آئے روز کشمیر ی مسلمان کرب میں مبتلاہیں ،انہوں نے حکومت کو یاد دلایا کہ مسلم لیگ ن کے ساتھ آل جموں وکشمیرجمعیت علماء اسلام و سواداعظم اہلسنت والجماعت آزادکشمیر کامعاہدہ 2016کے الیکشن میں بھی انہی نکات پر ہوا تھا ،اس وعدے کوپوراکیا جائے ،کہ پہلے سے نافذ اسلامی قوانین کا تحفظ اورمذید اسلامی معاشرہ کے قیام عمل میں لایا جائے گا ۔انہوں نے کہا کے سواداعظم اہلسنت والجماعت کے زیر اہتمام پورے آزادکشمیر میں پانچ سو سے زاہد مقامات پر تحفظ ختم نبوت اورناموس رسالت کے اجتماعات ہونگے ۔