ڈسٹرکٹ گورنمنٹ سے منسلک برانچز میں بیٹھے اہلکار گپیں ہانکنے تک محدود، سائل خوار
ملتان (نیوز رپورٹر) ڈسٹرکٹ گورنمنٹ سے منسلک برانچز میں بیٹھے اہلکاروں کی روائیتی کاہلی اور سست روی نے سائلین کو تختہ مشق بنا کر رکھ دیا ہے ان برانچز کے انچارج کا اپنے دفاتر سے اکثر غائب رہنما معمول بن کر رہ گیا ہے۔ مانیٹرنگ کا نظام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے ڈی سی ملتان نادر چھٹہ صرف ٹینگوں تک محدود ہو کر رہ گئے دفاتر میں بیٹھے جونئیر اہلکار گپیں ہانکنے تک محدود ہیں جبکہ اسلحہ رجسٹریشن (بقیہ نمبر32صفحہ12پر )
برانچ میں آئے روز سٹاف کی اکھاڑ پچھاڑ نے سائلین کو خوار کرکے رکھ دیا ہے۔ ہر آنیوالے سائل کو یہی کہہ کر ٹرخا دیا جاتا ہے کہ افسر موجود نہیں گزشتہ چند ماہ کے دوران ضلعی انتظامیہ کے افسران کی بیسوں میٹنگیس ہوچکی ہیں اور کمشنر ملتان کی جانب سے ڈویژن کی حالت بہتر بنانے کیلئے کروڑوں روپے کے فنڈز کے بارہا اجراء کے باوجود نہ تو ملتان شہر کی حالت بدلی اور نہ ہی کوئی ترقیاتی کام نظر آتا ہے شہریوں کو نہ کمشنر میسر ہے اور نہ ہی ڈی سی ملتان میسر ہے۔ اس بالا بالا کارکردگی نے شہریوں کو وسطہ حیرت میں ڈالنے سمیت ضلعی انتظامیہ کی برانچز میں تعینات عملہ کے بھی پر پرزے نکال دیے ہیں اعلیٰ حکام کی عدم توجہی اور مانیٹرنگ کے ناقص نظام نے جونئیر اہلکاروں کو بھی کام چوری کا عادی کرکے رکھ دیا ہے شہریوں کی کمشنر و ڈی سی ملتان سے مطالبہ ہے کہ وہ برانچز کی کارکردگی مانیٹرنگ کرنے سمیت شہریوں کی سہولت کیلئے شکایات سیل کا قیام عمل میں لایا جائے۔ اور ہفتہ بھر کی میٹنگوں میں سے ایک دن شہر کے لوگوں کو درپیش مسائل سننے کیلئے کھلی کچہری کا انعقاد کریں تاکہ انہیں بس اچھا ہے سے ہٹ کر نہ سنی حقائق کا ادراک ہوسکے۔