پشتون آباد میں پولیس اور ایف سی کا سرچ آپریشن، گھر گھر تلاشی جاری

پشتون آباد میں پولیس اور ایف سی کا سرچ آپریشن، گھر گھر تلاشی جاری
پشتون آباد میں پولیس اور ایف سی کا سرچ آپریشن، گھر گھر تلاشی جاری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) پولیس اور ایف سی نے پشتون آباد میں گرینڈ سرچ آپریشن شروع کردیا، اس آپریشن میں 3 ہزار گھروں کی تلاشی لی جائے گی۔ سیکٹر کمانڈر ایف سی تصور ستار کے مطابق پشتون آباد کو چار حصوں میں تقسیم کرکے آپریشن کیا جا رہا ہے۔ ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کا کہنا ہے کہ اس آپریشن کا مقصد دہشتگردوں کو پکڑنا اور عام لوگوں کو ان کے خوف سے آزاد کرنا ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیکٹر کمانڈر ایف سی تصور ستار نے بتایا کہ کوئٹہ کے علاقے پشتون آبادمیں سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے ، آپریشن سے قبل علاقہ عمائدین کو اعتماد میں لیا گیا ہے جبکہ مقامی لوگوں کیلئے تحائف بھی خریدے گئے ہیں تاکہ عوام میں اعتماد پیدا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پشتون آباد کو چار حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، پولیس کے 277 اہلکار آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ خواتین اہلکار بھی آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں، ایس ایس پی آپریشنز، ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز بھی آپریشن کا حصہ ہیں، ایف سی سول انتظامیہ اور خفیہ ایجنسیوں کے تعاون سے یہ آپریشن کر رہی ہے۔
اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے کہا کہ پشتون آباد میں 3 ہزار گھر ہیں جن میں سے ہر گھر کی تلاشی لی جائے گی، اب تک 500 گھروں کا سرچ آپریشن کیا جاچکا ہے اورغروب آفتاب سے پہلے آپریشن مکمل کر لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس آپریشن کا مقصد دہشتگردوں کی تلاش اور لوگوں کو حفاظت فراہم کرنا ہے کیونکہ اگر کوئی خوف کے باعث دہشتگردوں کی اطلاع نہیں دے پا رہا تو اسے اس آپریشن کے ذریعے ریلیف ملے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کاسی رِج اور کوہِ مردار پر ہر وقت سکیورٹی موجود ہوتی ہے کیونکہ پہلے جب وہاں سے سکیورٹی ہٹائی گئی تو تصادم ہوئے، عام لوگوں سے کوئی خطرہ نہیں ہے لیکن دہشتگرد اپنی مذموم کارروائیاں کر رہے ہیں۔ کوئٹہ کے دیگر علاقوں میں بھی سرچ آپریشنز کیے جائیں گے جن کی پیشگی اطلاع نہیں دی جائے گی، ان آپریشنز کے ذریعے دہشتگردوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔
عبدالرزاق چیمہ نے پولیس افسران پر حملوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ہمارا کام ایسا نہیں ہے کہ ہم بنکروں میں بیٹھ جائیں ہم نے فیلڈ میں کام کرنا ہے اور جانیں دینی ہیں۔ 25 سالہ سروس کے دوران پہلے دن سے ہی خطرات میں گھرا ہوا ہوں لیکن یہ ہمارے لیے مسئلہ نہیں ہے بلکہ ہمارا کام عام لوگوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔