ختم نبوت ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ،دھرنے کی وجہ سے شہری پریشان ہیں،مسئلے کے حل کیلئے ہر حد تک جائیں گے،آپریشن آخری آپشن ہوگا،احسن اقبال
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ختم نبوت ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے ،پاکستان کی کوئی حکومت ختم نبوت پر سمجھوتہ نہیں کر سکتی ،دھرنے کی وجہ سے 2 ہفتے سے راستے بند ہیں جس کی وجہ سے شہری پریشان ہیں،لوگوں کا ہم پر دباﺅ بڑھ رہا ہے اور عدالت کا بھی حکم ہے کہ دھرنا ختم کیا جائے،مظاہرین سے اپیل ہے کہ دھرنا ختم کیا جائے،پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ مظاہرین سے تمام معاملات طے پا گئے ہیں اب صرف وزیر قانون کے استعفے پر ڈیڈلاک ہے ،وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ بلاثبوت کسی کیخلاف کارروائی نہیں کی جا سکتی،راجہ ظفرالحق کی سربراہی میں کمیٹی تحقیقات کر رہی ہے ،لیکن یہ دھرنا اب ان کی انا کا مسئلہ بن گیا ہے،احسن اقبال کا کہناتھا کہ آپریشن کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے لیکن یہ آخری آپشن ہے،ہماری کوشش ہے کہ معاملہ کشیدگی کی طرف نہ جائے،ہم مسئلے کے حل کیلئے آخری حد تک جائیں گے، اسی لئے ہم نے مسلسل ہر سطح پر مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھا،مظاہرین سے اپیل ہے کہ عدالتی فیصلے کے بعد دھرنا ختم ہو جانا چاہئے ۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ختم نبوت کے معاملے پر قانون میں کوئی سقم نہیں،ختم نبوت پر ہم بھی دوسروں کی طرح غیرت مند ہیں،مسئلے پر عوام کے جذبات بھڑکا کر تشدد کی طرف لے جانا ٹھیک نہیں،دھرنے کے شرکا سے اپیل ہے کہ اشتعال انگیز تقاریر سے اجتناب کیا جائے،ہم نے علما سے ثالثی کا کردار ادا کرنے کیلئے کہا،انہوں نے کہا کہ دھرنے والے لوگوں کے جذبات بھڑکا رہے ہیں،دھرنے والے سوشل میڈیا کے ذریعے پروپیگنڈا کر رہے ہیں،احسن اقبال کا کہناتھا کہ دھرنے سے پیدا ہونے والے تاثر سے ملک دشمن فائدہ اٹھا رہے ہیں،کسی نے الیکشن لڑنا ہے تو کھل کر بتایا جائے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کسی مسلمان کا عقیدہ ختم نبوت پر ایمان کے بغیر مکمل نہیںہو سکتا،پاکستان کی پارلیمنٹ اورعوام ختم نبوت کے محافظ ہیں،ختم نبوت پر قانون ایک تمغہ ہے،ختم نبوت کا قانون مزید سخت اور موثر ہو گیا ہے،ختم نبوت سے متعلق کسی گنجائش کا تاثر حقائق کے منافی ہے،انہوں نے کہا کہ مشرف دور میں 2002 میں یہ قانون ساقط نہیں،ختم نبوت سے متعلق مسئلے پر کوئی تقسیم نہیں اس پر سب متفق ہیں۔
مزید پڑھیں:۔پشتون آباد میں پولیس اور ایف سی کا سرچ آپریشن، گھر گھر تلاشی جاری