سی پیک سے 60 ہزار پاکستانی ورکرز کو روزگار ملا، چینی قونصل جنرل
کراچی(آن لائن) کراچی میں تعینات چینی قونصل جنرل وانگ ڈو نے کہاہے کہ سی پیک کسی تیسرے فریق کے خلاف نہیں ہے تاہم اس وقت 60 ہزار سے زائد پاکستانی ورکرز چینی منصوبوں سے وابستہ ہیں۔نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کے زیراہتمام سی پیک کے چیلنجز اور امکانات کے موضوع پر ایک روزہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چینی قونصل جنرل نے سی پیک منصوبوں کو ہر قیمت پر مکمل کرنے کے پختہ عزم کا اظہار کیا۔
سندھ کے وزیر ناصرحسین شاہ نے کہا کہ سکھر میں چینی انجینئرز پر حملے کی تفتیش میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ سی پیک منصوبوں کی مخالفت میں کس کی زبان بول رہے ہیں جب کہ سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ سندھ میں سی پیک منصوبے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے نشانے پرہیں۔دوسری جانب معاشی ماہر ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ موثر مالیاتی منصوبہ بندی کے بغیر سی پیک منصوبہ معیشت پر بوجھ بن جائے گا، فری اکنامک زون میں دی جانے والی ٹیکس مراعات پر مقامی صنعتوں کو تحفظات ہیں، پالیسی سازوں کے پاس سی پیک منصوبوں کے بارے میں کوئی تفصیلی پلان نہیں ہے۔
سی پیک کی فزیبلیٹی اور ماحولیاتی اثرات کے جائزے کو کیوں خفیہ رکھا جارہا ہے؟ گوادر کی مقامی آبادی کو گوادر منصوبے سے کیا فائدہ ہوگا؟ ریونیو میں بلوچستان کا کتنا شیئر ہوگا؟ اور سیکیورٹی فورس میں بلوچستان اور گوادر کے کتنے مقامی اہلکار شامل ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ گوادر خنجراب راستے سے چینی مصنوعات کی افغان ٹرانزٹ کی طرح پاکستان میں اسمگلنگ سے پاکستانی صنعتیں بری طرح متاثر ہوں گی۔