شہر قائد کا سب سے بڑا مسئلہ سیوریج ،سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ، واٹر بورڈ سیوریج کے مسائل فوری حل کرے :مئیر کراچی وسیم اختر
کراچی (صباح نیوز)میئر کراچی وسیم اخترنے کہاہے کہ کراچی شہر کا سب سے بڑا مسئلہ سیوریج ہے اور اسی فیصد مسائل سیوریج کے بہتر نظام کے باعث حل ہوسکتے ہیں ، سیوریج کی وجہ سے سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ، جگہ جگہ پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے شہری بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں ، شہر کو بے یارومددگار چھوڑ دیا گیا ہے، ٹریفک کا نظام کہیں نظر نہیں آتا جس کے باعث روزانہ کئی شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں،شہر پر ٹرانسپورٹ مافیا کا قبضہ ہے اور کسی بھی حکومتی عہدیدار کو اس شہر سے کوئی دلچسپی نہیں ہے، میں واٹر بورڈ سے ایک بار پھر کہوں گا کہ وہ کراچی کے سیوریج کے مسائل فوری حل کریں تاکہ عوامی مشکلات کم ہوسکیں۔
یہ بھی پڑھیں :نوازشریف نے جلسے میں عدلیہ پرالزامات لگائے: فواد چوہدر ی
یہ بات انہوں نے فیڈرل بی ایریا اور ایف سی ایریا کے مختلف مقامات کا دورہ کرتے ہوئے کہی، بلدیہ وسطی کے وائس چیئرمین سید شاکر علی، ورکس کمیٹی کے چیئرمین حسن نقوی ،چیف انجینئر الیکٹریکل اینڈ میکنیکل ، چیف انجینئر وسطی ، مختلف یونین کمیٹیوں کے چیئرمین اور منتخب نمائندے بھی ان کے ہمراہ تھے، میئر کراچی نے کہا کہ شہریوں کو اس وقت پانی، سیوریج اور صفائی ستھرائی کی صورتحال کا سامنا ہے جس کے باعث لوگ پریشان ہیں ہمارے پاس وسائل کی کمی ہے لیکن اس کے باوجود شہریوں کے مسائل کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ گزشتہ بجٹ ایڈمنسٹریٹر کا بنایا ہوا تھا اور اس میں منتخب نمائندوں کی تجاویز شامل نہیں تھیں جس کے باعث شہر میں ترقیاتی کام نہ ہونے کے برابر رہے لیکن رواں مالی سال کا بجٹ منتخب نمائندوں نے بنایا ہے اور شہر کے لئے سینکڑوں ترقیاتی اسکیموں کے لئے فنڈز مختص کئے گئے ہیں جس سے شاہراہوں کی تعمیر ، پلوں اور فلائی اوورز کی درستگی ، اسٹریٹ لائٹس کی فراہمی ، پارکوں کی بحالی سمیت متعدد کاموں کا آغاز کیا جاچکا ہے اور جلد ہی شہریوں کو نمایاں تبدیلی نظر آنا شروع ہوجائے گی، انہوں نے کہا کہ سیوریج سسٹم کی تباہی نے کراچی کو ہی تباہ کرکے رکھ دیاہے اور بغیر ٹریٹمنٹ کے سیوریج سمندر میں ڈالا جا رہا ہے جس سے سمندر بھی آلودہ ہوچکا ہے اور سمندری حیات کو خطرات لاحق ہیں، انہوں نے کہا کہ فیوڈل مائنڈ کے حامل لوگ اقتدار پر قابض ہیں جو نہ اس شہر کو اون کرتے ہیں نہ ہی شہر کی ترقی چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ کے ایم سی دو کروڑ روپے سے زائد کے منصوبے نہیں بنا سکتی ، دو کروڑ روپے سے اوپر کی تمام ترقیاتی اسکیموں کو حکومت سندھ نے اپنے پاس رکھا ہوا ہے اور تمام میگا پروجیکٹس لوکل گورنمنٹ میں پروجیکٹ ڈائریکٹر بنا کر کروائے جا رہے ہیں، میئر کراچی نے کہا کہ فیڈرل بی ایریا ، نارتھ کراچی، صدر، کھارادر میں تجاوزات کے خلاف مہم جاری ہے اور اسے آہستہ آہستہ پورے کراچی میں پھیلایا جائے گا ، تجاوزات شہر کا ایک سب بڑا مسئلہ ہے میں شہریوں سے ان کے اپنے مفاد میں درخواست کرتا ہوں کہ وہ تجاوزات سے گریز کریں اور شہر کا حلیہ نہ بگاڑیں، انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں بھی ترقیاتی کام انجام دیئے جا رہے ہیں میں ان کی خود نگرانی کر رہا ہوں اور منتخب نمائندوں سے بھی درخواست کرتا ہوں کہ وہ ترقیاتی کاموں کی نگرانی کریں اور جہاں بھی کوئی خامی انہیں نظر آئے اس کی فوری نشاندہی کریں تاکہ شہریوں کے ٹیکس سے آنے والی آمدنی کو ان کے مفاد میں استعمال کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ پارکوں ، کھیل کے میدانوں اور فٹ پاتھوں پر تجاوزات قائم کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور اسے ہر صورت میں ختم کیا جائے گا ، دکانداروں نے اپنا یہ وطیرہ بنا لیا ہے کہ دکان کا سارا سامان فٹ پاتھ پر رکھ کر فروخت کیا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ واٹر پمپ سے پیپلز چورنگی تک سڑک کے دونوں اطراف تجاوزات کی بھر مار تھی جسے ہٹا دیا گیا ہے اور 25 فٹ سڑک کی توسیع کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ نالوں سے بدستور تجاوزات ہٹائی جا رہی ہیں اور اگر دوبارہ کسی نے ہٹائی گئی تجاوزات کو قائم کرنے کی کوشش کی تو وہ اپنے نقصان کا خود ذمہ دار ہوگا۔ انہوں نے اس موقع پر 2 کروڑ روپے کی لاگت سے ڈالی جانے والی سیوریج کے ترقیاتی کاموں کا معائنہ کیا اور ہدایت کی کہ تعمیراتی کاموں میں معیار کا خاص خیال رکھا جائے