لکڑی جلانے کی انگیٹھیاں اور چولہے انسانوں کیلئے خاموش قاتل،تحقیق
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) سردیوں کے موسم میں ہر گھر میں انگیٹھیوں میں لکڑی جلا کر حدت کا اہتمام کیا جاتا ہے اور دیہات میں تو پورا سال لکڑی کے چولہے استعمال ہوتے ہیں۔ اب ان انگیٹھیوں اور چولہوں کے متعلق انتہائی خوفناک انکشاف منظرعام پر آ گیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں بتایا ہے کہ لکڑی جلانے والی ایک انگیٹھی یا چولہا فضائی آلودگی میں ڈیزل پر چلنے والے ایک ٹرک کی نسبت 6گنااور ڈیزل پر چلنے والی کار کی نسبت 18گنا زیادہ اضافہ کرتا ہے۔ لکڑی جلنے سے ایسے انتہائی خطرناک اجزاء بڑی مقدار میں فضاء میں تحلیل ہوتے ہیں جو نظر بھی نہیں آتے۔رپورٹ کے مطابق پی ایچ ڈی سٹوڈنٹ الیور فیویز لندن میں آلودگی کا لیول چیک کر رہا تھا جب اس نے فضاء میں ایک خاص طرح کے آلودگی پیدا کرنے والے اجزاء دیکھے جو ڈیزل کے دھوئیں کے اجزاء سے بالکل مختلف تھے۔ یہ ایسے کیمیائی مادے تھے جو الپائن ویلز میں پائے جاتے ہیں جہاں لکڑی بہت زیادہ جلائی جاتی ہے۔ اس انکشاف کے بعد ان کیمیائی اجزاء پر تحقیق کی گئی جس میں معلوم ہوا کہ لکڑی جلانے کی انگیٹھیاں اور چولہے انسانوں کے لیے خاموش قاتل ثابت ہو رہے ہیں۔