عدالت نے بانڈ کے علاوہ حکومت کی تمام باتیں قبول کیں: اٹارنی جنرل پاکستان
اسلام آباد (این این آئی)اٹارنی جنرل پاکستان انور منصور نے کہا ہے عدالت نے بانڈ کے علاوہ کابینہ کی تمام باتیں قبول کی ہیں، نواز شر یف کے فیصلے سے متعلق اپیل کا فیصلہ کابینہ کرے گی۔ایک انٹرویومیں اٹارنی جنرل پاکستان انور منصور نے کہا ہم نے نواز شریف کے بیرو ن ملک جانے میں بانڈز کی شرط اسلئے رکھی تھی کہ ان سے رقم برآمد ہو سکے۔ شہباز شریف کی طرف سے جمع کرائے گئے اسٹام پر نواز شریف نے بھی دستخط کیے ہیں یعنی دونوں بھائیوں نے اس(بقیہ نمبر47صفحہ7پر)
پر اتفاق کیا ہے، اگر نواز شریف واپس نہیں آئے تو توہین عدالت کا قانون لاگو ہو گا اور چونکہ شہباز شریف گارنٹر ہیں تو ان کو صادق و امین کے چارج کے علاوہ دیگر کئی دفعات کا سامنا کرنا پڑیگا۔انور منصور نے کہا ہم نے عدالت سے استدعا کی تھی نواز شریف کے کیس کے حوالے سے تمام چیزیں ان کے بیرون ملک جانے سے پہلے طے کر لیں،تاہم عدالت نے ان معاملات کو جنوری میں دیکھنے کا فیصلہ کیا اور ہم عدالت کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔ انڈرٹیکنگ بنیادی طور پر شہباز شریف کا ہے جس کی نواز شریف نے حمایت کی ہے۔اٹارنی جنرل نے کہا کسی بھی آزاد شخص کے سفر کی اجازت قانون دیتا ہے لیکن کسی بھی مجرم کے بہت سار ے حقوق ختم ہو جاتے ہیں جس میں بیرون ملک سفر کا حق بھی شامل ہے۔ عدالت نے نواز شریف کو صرف ایک دفعہ بیرون ملک جا کر علا ج کرانے کی ہدایت کی ہے۔ آج اور کل نواز شریف کا نام ای سی ایل میں رہے گا۔ نواز شریف کے بیرون ملک جانے کے بعد کیس کی فو ری سماعت کیلئے جلد درخواست دائر کر دی جائے گی۔ یہ اعتراض بالکل ٹھیک ہے آصف زرداری کا کیس یہاں کیوں سنا جا رہا ہے جبکہ ان کا مقدمہ سندھ کا ہے، قانون سب کیلئے برابر ہونا چاہیے۔
اٹارنی جنرل پاکستان