مردان،یونین کونسل باڈی چم میں کھلی کچہری کا انعقاد
مردان(بیورورپورٹ) واٹر اینڈ سینٹیشن سروسز کمپنی کی جانب سے یونین کونسل باڑی چم میں کھلی کچہری لگائی گئی جس میں عمائدین علاقہ اور صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔کھلی کچہری میں شہریوں نے صفائی،نکاسی آب اور صاف پانی کے حوالے سے اپنے شکایات اعلیٰ حکام کے سامنے پیش کئے۔کھلی کچہری میں کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین فائق شاہ،ممبر طارق خان،قائمقام چیف ایگزیکٹو محمد ادریس خان کے علاوہ صوبائی اسمبلی کے رکن ظاہر شاہ طورو نے خصوصی طور پر شرکت کی۔کھلی کچہری میں باڑی چم کے رہائشی،بخت محمد، شہاب اکبر اور دیگر نے کہاکہ شہر میں سلاٹر ہاؤس فعال نہ ہونے سے علاقہ مکینوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ محلہ شریف آباد میں گھر گھر میں جانوروں کو ذبح کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے نالیاں بند ہوتی ہے اور محلے میں ہر وقت بدبو رہتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہوتی میں صاف پانی کی ٹینکی موجود ہیں لیکن اسکی حالت بہت خراب ہے اور اسے فوری طور پر مسمار کر کے جدید تقاضوں کے مطابق نئی ٹینکی تعمیر کرنی چاہیئے تاکہ شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔اس موقع پر کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین فائق شاہ نے کمپنی کے چیف ایگزیکٹو محمد ادریس خان اور دیگر متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ باڑی چم میں صفائی،صاف پانی اور نکاسی آب کے حوالے سے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کر یں۔انہوں نے کہاکہ کمپنی اپنے محدود وسائل میں عوام کو بہترین سہولیات فراہم کررہی ہے لیکن عوامی تعاون بھی انتہائی ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر عوام کمپنی کے سٹاف کے ساتھ تعاون کریں تو مردان شہر کو پورے ملک کے لئے ایک صاف شہر بنایا جاسکتا ہے۔ صوبائی اسمبلی کے رکن ظاہر شاہ طورو نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت عوام کے مسائل کے حل کے لئے اقدامات کررہی ہے۔شہر کے چودہ یونین کونسلوں میں شہری کمپنی کی کارکردگی سے مطمئن ہے۔انہوں نے کہاکہ سلاٹر ہاؤس کے مسئلے کے حل کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں گے۔کھلی کچہری میں پریس کلب کے صدر لطف اللہ لطف،جنر ل سیکرٹری ایم بشیر عادل،سینئر صحافی ہدایت الرحمان ہوتی،محمد ریاض خان اور دیگر نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔بعدازاں کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین محمد فائق شاہ،طارق خان،کمپنی کے چیف ایگزیکٹو محمد ادریس خان اور دیگر نے باڑی چم میں نکاسی آب اور صاف پانی کی فراہمی کے صورتحال کا جائزہ لیا۔