گجرات کو محفوظ ترین شہر بنانے کا جامع منصوبہ!

گجرات کو محفوظ ترین شہر بنانے کا جامع منصوبہ!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

گجرات جسے ملک کا دوسرا بڑا سیاسی جنکشن قرار دیا جاتا ہے اور اسکی دھرتی سے تعلق رکھنے والے سیاستدانوں نے بین الاقوامی شہرت حاصل کی تو اس ضلع سے جرائم کے گراف نے بھی پنجاب کے دیگر اضلاع کا ریکارڈ بھی توڑا لاکھوں کی آبادی کیلئے پولیس کی تعداد ناکافی تصور کی جاتی ہے اور اس مقصد کیلئے بعض اوقات پولیس کو جرائم کی بیخ کنی کیلئے ناکے لگانا پڑتے ہیں جس سے شہریوں کو شدید ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے دنیا کے ترقی یافتہ ممالک نے پولیس کی نفری کی کمی پوری کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے بھر پور استفاد ہ حاصل کیا شہر تو شہر بلکہ پورے ملک کو کیمرے لگا کر ہر قسم کی نقل و حرکت اور جرائم پیشہ افراد پر نظر رکھنے کے لیے ان کا بھر پور استعمال کیا جاتا ہے اس میں انہیں ایسی ایسی کامیابیاں حاصل ہوئیں جس کا تصور کرنا بھی ناممکن ہے لاہور کے بعد گجرات پنجاب کا دوسرا ضلع ہے جس کو اپنی مدد آپ کے تحت سیف سٹی بنانے کے لیے سید توصیف حیدر ڈی پی او گجرات اپنی تمام تر صلاحیتیں‘ تعلقات‘ بروئے کار لائے اور اعلی حکام کو یہ باور کرانے میں کامیاب ہوئے کہ اگر کیمرے لگا دیے جائیں تو جرائم کی شرح میں نوے فیصد کمی واقع ہو سکتی ہے تو دوسری طرف واردات کے رونما ہونے پر فوری طور پر ملزمان کی گرفتاری بھی عمل میں لائی جا سکتی ہے ویلڈن سید توصیف حیدر ڈی پی او گجرات جنہوں نے اپنی خدادا د صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے اس مشن میں کام کا آغاز کیااور گجرات کو سیف سٹی بنانے کے لیے تاجر برادری سے مشاورتی میٹنگزکیں اس منصوبے پر تیزی کے ساتھ عمل درآمد کیا جا رہا ہے ایک مختاط اندازے کے مطابق شہر بھر میں تقریبا 1ہزار سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے گجرات شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر خصوصی نظر رکھنے کے لیے مختلف مقامات پر کیمرے نصب کیے جائینگے سیف سٹی منصوبے کے فائدے شمار کرنا تو ناممکن ہے بلکہ صرف اتنا کہا جا سکتا ہے کہ اگر ترقی یافتہ ممالک نے کم پولیس نفری کے باوجود جرائم کی شرح پر قابو پایا ہے تو پاکستان اس سے پیچھے کیوں رہ سکتا ہے یہ گجرات کے عوام کی خوش بختی ہے کہ انہیں سید توصیف حیدر جیسا ڈی پی او بطور محافظ گجرات میسر ہے اور ان کے شب و روز خلق خدا کی خدمت میں گزارتے ہوئے صرف ہو رہے ہیں انہوں نے نہ صرف ڈی پی او آفس میں مسائل کے حل کیلئے رجوع کرنے والوں کے لیے آسانیاں پیداکیں ان کے لیے سائے کا بندوبست کیا بلکہ تمام تھانہ جات انچارج حضرات کو اس امر کا پابند بنایا کہ وہ سائلین کی درخواستوں پر فوری طور پر ایکشن لیں اور جو کوئی خاص کیس ہو اسکے بارے میں صبح ہو یا شام کسی وقت بھی ان سے براہ راست رابطہ کر سکتے ہیں سیف سٹی پراجیکٹ کے حوالے سے ملک عامر انسپکٹر و پی ایس او ٹو ڈی پی او اور اسد گجر پی آر او کی کاوشوں کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا جو اپنے باس کے احکامات پر سو فیصد عمل کر کے انہیں روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ دیتے ہیں سیف سٹی پراجیکٹ میں گجرات کے تاجروں کا تعاون بھی لائق تحسین ہے جنہوں نے سارے کا سارا خرچ حکومت پر ڈالنے کی بجائے گجرات پولیس سے بھر پور تعاون کرنے کا فیصلہ کیا ان سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈنگ حاصل کرنے کیلئے قواعدو ضوابط مرتب کیے جا رہے ہیں تاجر کیمونٹی نے سیف سٹی منصوبے کے خواب کو سو فیصد شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے سیف سٹی پراجیکٹ سے جہاں سیکیورٹی کے نظام میں جدت آئیگی وہیں تاجر برادری کو بھر پور تحفظ ملے گا جدید کیمروں کے نیٹ ورک سے شہر کے چپے چپے کی مانیٹرنگ یقینی بنائی جائے گی ابتدائی طو رپر دوکانداروں کو ماہانہ معمولی سے معاوضہ کے عوض یہ سہولت فراہم کیے جانیکی تجویز زیر غور ہے تاہم دیگر اہم تجاویز پر بھی غور کیا جا رہا ہے لاہور اسلام آباد کے بعد گجرات میں اس منصوبے کا آغازبلاشبہ ایک بڑا قدم ہے پورے شہر میں کیمروں کا ایک ایسا جال بچھایا جا ئیگا جس سے تاجربرادری پوری طرح محفوظ اور جرائم پیشہ افراد کا نظروں سے پوشیدہ رہنا ناممکن ہو جائیگا مجرمان کی شناخت اور انکی گرفتاری کیلئے جدیدٹیکنالوجی تاجر برادری کیلئے کسی نعمت سے کم نہیں جد ید کیمروں کی تنصیب سے جہا ں سیکیورٹی انتظامات‘ تاجروں کو احساس تحفظ فراہم ہوگا وہیں دہشت گردی پر بھی قابو پانے میں مدد ملے گی پولیس کی مختلف آپریشنل صلاحیتوں کو ٹیکنالوجی کے ذریعے یکجا کر کے مجموعی کارکردگی کو بڑھانے کیلئے مختلف اہم تجاویز حکومت پنجاب کے زیر غور ہیں جن پر مرحلہ وار کام ہو رہا ہے پولیس کے دفاتر‘تھانوں میں کمپیوٹرائرزڈ نظام‘ ایمرجنسی کال سروس‘ جیسے شعبہ جات کو کیمروں اور انٹرنیٹ کی مد دسے آپس میں منسلک کرنے کے حیرت انگیز نتائج مرتب ہونگے سی سی ٹی وی ایک ایسے برقی نظام کو کہا جاتا ہے جس میں ایک یا زائد کیمروں کو تار کے ذریعے ایک ڈیوائس جسے ڈی وی آر کہا جاتا ہے کیساتھ منسلک کیا جاتا ہے جس سے ان کیمروں کی ریکارڈنگ کو ایک جگہ محفوظ کیا جا سکتا ہے کسی بھی غیر معمولی صورتحال یا واقعہ ہونیکی صورت میں ریکارڈنگ کے ذریعے معلومات حاصل کی جا سکتیں ہیں خفیہ کیمروں سے چوبیس گھنٹے دن ہو یا رات معیاری فوٹیج حاصل کرنے سمیت اب جدید کیمروں کے ذریعے آوازیں بھی محفوظ بنائی جا سکتی ہیں کیمروں کی مختلف اقسام مارکیٹ میں موجود ہیں جن میں فکسڈ کیمرے اور گھوم کر ارد گرد کے مناظر پر نظر رکھنے والے کیمرے سرفہرست ہیں گجرات میں جدید ترین کیمرے نصب کیے جا رہے ہیں تعلیمی اداروں‘ ہسپتالوں‘ بینکوں‘ اے ٹی ایم مشینز‘ دفاتر‘ فیکٹریوں‘ بازاروں‘ دوکانوں‘پیٹرول پمپس‘ ہوائی اڈوں‘ ریلوے اسٹیشن‘ مساجد‘ پارکوں‘ پولیس اسٹیشنوں سمیت ہر سرکاری ونجی عمارت کو جدید ممالک میں کیمروں کی مدد سے ہی مانیٹر کیا جاتا ہے افرادی قوت کی بجائے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کرنے کیلئے گجرات پولیس کا اہم قدم بلاشبہ انتہائی احسن اقدام ہے جس کی نہ صرف تاجر برادری بلکہ ہر مکاتب فکر بھر پور تعریف کر رہا ہے یہ امر قابل ذکر ہے کہ سید توصیف حیدر نے لاہور تعیناتی کے دوران لاہور کو سیف سٹی بنانے کے لیے نمایاں کوششیں کیں اور وہ بطور کمانڈر اس سارے عمل کی نگرانی کرتے رہے جیسے کسی نے خوب کہا کہ یہ بازو تو میرے آزمائے ہوئے ہیں۔

مزید :

ایڈیشن 2 -