جعلی ڈگریوں سے متعلق کیس،درخواستیں واپس لینے کی بنیاد پر خارج

جعلی ڈگریوں سے متعلق کیس،درخواستیں واپس لینے کی بنیاد پر خارج
جعلی ڈگریوں سے متعلق کیس،درخواستیں واپس لینے کی بنیاد پر خارج

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے او جی ڈی سی ایل ملازمین کی جعلی ڈگریوں پر ملازمت حاصل کرنے سے متعلق کیس میں درخواستیں واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ دفتروں میں بیٹھ کر پتا نہیں کون سا کالا کام کرتے ہیں،ہم نے قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے،جعلی ڈگری والوں کو ہم کچھ نہیں دے سکتے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں او جی ڈی سی ایل ملازمین کی جعلی ڈگریوں پرملازمت حاصل کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت ان کی تقرری ہوئی وہ قانون بتائیں؟آپ کیا چاہتے ہیں ہم اس معاشرے میں کیا کریں،کیاہم جعلی ڈگری پرنوکری قانونی قراردےدیں؟۔
جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جعلی ڈگری پر کبھی بھی کوئی نوکری حاصل نہیں کر سکتا،وکیل نے کہا کہ کچھ لوگوں کو نئی پالیسی کے تحت ڈگری کے مطابق نچلے درجے پر ایڈجسٹ کیا گیا،جن لوگوں نے جعلی ڈگریوں پر ملازمت کی انہیں نکال دیں ۔
جسٹس گلزاراحمد نے کہا کہ ان میں سے کئی لوگ ریٹائر ڈہو چکے ہیں،جنہوں نے جعلی ڈگری پر نوکری یا ترقی لی وہ دنوں برابر ہیں،وکیل ملازمین نے کہا کہ جتنا جرم ہو اتنی سزا ہونی چاہیے،جسٹس گلزاراحمد نے کہا کہ یہ دفتروں میں بیٹھ کر پتا نہیں کون سا کالا کام کرتے ہیں،ہم نے قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے،جعلی ڈگری والوں کو ہم کچھ نہیں دے سکتے،عدالت نے درخوستیں واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔