کیاآئی ایس آئی کے سابق سربراہ ظہیرالاسلام نے سیاستدان پلوشہ خان سے شادی کرلی؟ تصاویرنے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کردیا
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سوشل میڈیا پرپاکستان کی حساس ایجنسی "آئی ایس آئی" کے سابق سربراہ ظہیرالاسلام اور پاکستان پیپلز پارٹی کی ڈپٹی سیکرٹری انفارمیشن پلوشہ خان کی تصاویر وائرل ہورہی ہیں اور دعویٰ کیا جارہاہے کہ دونوں شادی کرچکے ہیں ۔ کئی لوگ اس شادی پر بھی تبصرے کررہے ہیں تو کئی لوگوں کادعویٰ ہے کہ یہ پرانی تصاویر ہیں اور اب ان کا ایک بچہ بھی ہے۔
اسد علی طورنامی شخص نے دونوں کی تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے ٹویٹر پر دعویٰ کیا ہے کہ" پیپلزپارٹی کی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات پلواشہ خان اور ان کے شوہر سابق ڈی جی آئی ایس آئی ظہیرالاسلام کی مزید تصاویر سامنے آئی ہیں، ذرائع کہتے ہیں کہ حال ہی میں لیفٹیننٹ جنرل (ر)ظہیرالاسلام نے فنانشل ڈیل نہ ماننے پر اپنی اہلیہ سے نامناسب سلوک کیاہے۔اسد کے مطابق یہ ڈیل (مبینہ)ایک پراپرٹی ٹائیکون کی توسط سے ہوئی ۔
اسد طور نے مزید لکھا ہے کہ دونوں کا ایک بیٹا بھی ہے۔
ٹویٹر پر کئے گئے اس تبصرے پر لوگوں نے مختلف قسم کا ردعمل دیا ہے۔
ریڈ کے نام سے بنے ٹویٹر ہینڈل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ اس ٹویٹ پر کئے گئے تبصروں سے پریشان ہوئی ہیں کیونکہ شادی ایک انتہائی ذاتی معاملہ ہے اس پر یوں عوامی سطح پربات نہیں ہونی چاہئے۔
سوشل میڈیا پر موجود تصاویر میں چند ایسی بھی ہیں جن پر دوہزار پندرہ کی تاریخ درج ہے۔
وصال محمود کا کہنا تھا کہ اس میں غلط کیا ہے؟ شادی زندگی کے کسی بھی مرحلے پر کی جا سکتی ہے۔
کئی سوشل میڈیا صارفین نے نجی معلومات پبلش کرنے کو نامناسب قراردیاہے۔